ریاست بہار کے ضلع کیمور میں بھی کسانوں نے نئے زرعی قوعانین کے خلاف دھرنا جاری ہے، ضلع کے ہیڈ کوارٹر بھبھوا میں مظاہرے جاری ہیں۔
جن ادھیکار پارٹی کی کیمور یونٹ بھی اس بل کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے سڑکوں پر اتر آئی ہے، کیمور اور پورے بھارت کے کسان کی حمایت کرتے ہوئے رہنما رامچندر یادو نے کہا کہ مرکزی حکومت کو یہ بل واپس لینا ہوگا ورنہ یہ دھرنا اور احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ اسے واپس نہیں لیا جاتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ملک کے عام لوگوں سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ اس کا مطلب صرف امبانی اور اڈانی ہے۔ دہلی بارڈر پر ہزاروں کسان اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑ رہے ہیں، لیکن مرکزی حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کی حمایت میں تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔
دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے رامچندر یادو نے کہا کہ مودی حکومت کارکن، طلباء، غریب، دلت اور کسان مخالف ہیں۔ کسانوں کی خراب حالت دیکھ کر پنجاب کے ایک سنت نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔
اگر ایسی صورتحال برقرار رہتی ہے تو آنے والے دنوں میں اور بھی بہت سے کسان سردی کا شکار ہوجائیں گے یا خود کشی کر لیں گے۔ حکومت نے کسانوں کو خودکشی پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو انتہا پسند اور دہشت گرد کہنا بند کرے۔