گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ڈاکٹر فراست حسین میموریل فٹبال ٹورنامنٹ اختتام ہو گیا ہے۔بہار کے ضلع گیا کی گیوال بیگہ ٹیم اور جھارکھنڈ کے ہزاری باغ ٹیم کے درمیان فائنل میچ کھیلا گیا۔اس میچ کو دیکھنے کے لیے گاندھی میدان کے ہری ہر سپرا منيم اسٹیڈیم میں ہزاروں سے زیادہ شائقین کا ہجوم تھا۔
اس موقع پر ضلع کی سیاسی سماجی شخصیات کے علاوہ طبی اور کھیل شعبہ سے جڑے افراد موجود تھے ، گیوال بیگہ اور ہزاریباغ کی ٹیم کے درمیان کھیلے جانے والے میچ سے قبل گیا کے رکن پارلیمنٹ وجے مانجھی ،پروفیسر عبدالقادر ،کانگریس اقلیتی سیل جھارکھنڈ کے انچارج عمیر احمد خان،ڈاکٹر وجے جین ، ضلع اولمپک ایسو سی ایشن کے سکریٹری موتی کریمی، ضلع فٹبال سنگھ کے سکریٹری خطیب احمد ، اقبال حسین ، ڈاکٹر فراست حسین مرحوم کی اہلیہ اور سبکدوش ایچ او ڈی شعبہ انگریزی مگدھ یونیورسٹی ڈاکٹر ایم این انجم ، سپریم کورٹ کے وکیل شادان فراست اور دیگر مہمانوں نے کھلاڑیوں کا تعارف حاصل کیا اور باضابطہ میچ کا افتتاح ہوا۔
دونوں ٹیموں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا تاہم گیوال بیگہ کی ٹیم پر ہزاری باغ کی ٹیم نے سبقت حاصل کی اور کھیل کے ابتدائی منٹوں میں ہی گول کر گیوال بیگہ کی ٹیم کو بیک فٹ پر کر دیا۔گیوال بیگہ ٹیم مسلسل پورے کھیل کے دوران گول کرنے کے لیے جدوجہد کرتی رہی حالانکہ کئی مواقع ایسے بھی آئے کہ لگا کہ گیوال بیگہ کی ٹیم گول کر برابری کر لے گی لیکن ایسا ہوا نہیں۔دو منٹ کا اضافی وقت بھی ملا لیکن گیوال بیگہ کی ٹیم کامیابی حاصل نہیں کرسکی ،چونکہ گیوال بیگہ کی ٹیم کا یہ ہوم گراؤنڈ تھا اس وجہ سے اسکے ساتھ شائقین کے ہجوم کا بھی دباؤ تھا۔ ایسا لگ رہا تھا کہ گیوال بیگہ کی ٹیم دباؤ میں کھیل رہی ہے۔
وہیں ڈاکٹر فراست حسین میموریل فٹبال ٹورنامنٹ کا پہلا سال ہزاری باغ کی ٹیم کے نام رہا۔حالانکہ دونوں ٹیموں کی کھلاڑیوں کو منیجمنٹ کی طرف سے مہنگے تحائف پیش کیے گئے اور دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں کے کھیل کی سراہنا کی گئی۔اس موقع پر سبھی مہمانوں نے ڈاکٹر فراست حسین کی خدمات خاص کر ضلع میں کھیل کے فروغ کے تئیں ان کی محنت جذبے کو یاد کرتے ہوئے کہا گیا کہ ڈاکٹر فراست حسین مرحوم نے گیا میں فٹبال اور دیگر کھیلوں کے فروغ کے لیے بڑا تعاون پیش کیا۔ یہاں کے خاص کر معذور کھلاڑیوں کو انٹرنیشنل مقابلے تک اُنہوں نے پہنچایا اور ہر طرح سے اُنہوں نے مدد کی۔
اس پورے ٹورنا منٹ نے اسی اور نوے کی دہائی کے کھیل کی یادوں کو تازہ کردیا۔ اس وقت گیا ضلع فٹبال کھیل میں ایک بڑا مقام رکھتا تھا۔تیس برسوں بعد ایسا موقع آیا جب ڈاکٹر فراست حسین ٹورنامنٹ میں دس ہزار تک لوگ کھیل دیکھنے پُہنچے تھے۔اس موقع پر کانگریس اقلیتی سیل جھارکھنڈ کے انچارج عمیر احمد خان نے این آر سی احتجاج کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب اُنہوں نے شہر کے شانتی باغ میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف دھرنا شروع کیا تو ڈاکٹر فراست حسین اُن چند شخصیات میں ایک تھے جنہوں نے اُن کی حوصلہ افزائی کی۔
پروفیسر عبد القادر نے کہا کہ ڈاکٹر فراست حسین ملک و معاشرے کے مسائل پر بے پاکی سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے تھے۔ ڈاکٹر فراست حسین نے اپنے شعبے میں ملک کا نام روشن کیا اور اہل خانہ نے فٹبال میچ کو منتخب کرکے ایک اچھی پہل کی ہے کیونکہ میرا ماننا ہے کہ کرکٹ نے فٹبال سمیت دوسرے کھیلوں کو متاثر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کانگریس لیڈر نے ہندی بولنے والوں کی توہین کرنے پر ڈی ایم کے ایم پی کو بھیجا نوٹس
وہیں ڈاکٹر فراست حسین کے صاحبزادہ ایڈوکیٹ شادان فراست نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر برس یہ ٹورنا منٹ ہوگا اور اگلے برس مزید بڑے پیمانے پر ہوگا واضح ہوکہ ڈاکٹر فراست حسین انڈین اسپورٹس میڈیسن کے چئیرمین کے عہدے پر بھی فائز رہے تھے۔