بہار کے ضلع گیا میں فرضی طریقے سے بحال 20 اساتذہ کو 9 سال بعد ملازمت سے برخاست کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ملازمت ختم کرنے کا معاملہ ضلع گیا کے گروا بلاک کا ہے، ہاں پرائمری اسکول میں 2013 اور اس کے بعد سے بحال کئے گئ۔ے 20 معلم ومعلمات کو ملازمت سے فارغ کرنے اور کاغذات جعلی پائے جانے پر ان کے خلاف انتظامی اور تادیبی کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر راج دیو رام نے اس سلسلے میں ہدایات جاری کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہ اساتذہ فرضی طریقے سے بحال کئے گئے تھے۔ڈگری کی جانچ ہوئی تو ان کی ڈگری اور دوسرے کاغذات فرضی پائے گئے۔انہوں نے بتایا کہ گروا بلاک کے ڈومری گاوں میں واقع اردو مڈل اسکول میں بحال کماری وندنا رانی ،رینا کماری اردو مڈل اسکول سیساری ، ناظرہ پروین اردو مڈل اسکول چاسی ویدا ، زینت پروین مڈل اسکول واجدپور ، غزالہ پروین مڈل اسکول مورہر ، خالدہ ضیاء اردو مڈل اسکول سونی چک ، یاسمین پروین اردو مڈل اسکول چاسی ویدا ، سروج کماری سنہا چنک بگہا ، کماری ارچنا مڈل اسکول نواب چک ، سریندر کمار مڈل اسکول غوث پور ، سوریہ دیو جھکٹیا اور دوسرے اساتذہ کو باہر کا راستہ دیکھایاگیاہے۔ ان میں زیادہ تر اردو مڈل اسکول ہیں جہاں فرضی طریقے سے بحالی ہوئی تھی۔اب ان کے خلاف کارروائی ہوئی ہے ۔
ایجوکیشن افسر نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران مذکورہ اساتذہ کے سرٹیفکیٹ جعلی پائے جانے پر ان کی تنخواہیں روک دی گئیں۔ فروری 2018 سے تنخواہ بند تھی اور معاملہ زیر سماعت تھا۔ ذرائع کے مطابق تنخواہ بند ہونے کے بعد بھی مبینہ اساتذہ اپنی نوکری بچانے اور کام کے دوران پے اسکیل حاصل کرنےکے چکر میں مصروف تھے ۔