ETV Bharat / state

Bihar Madrasa Education Board مدرسوں کی جانچ قانونی طور پر درست نہیں ہے، فیصلے کے خلاف مقدمہ دائر کریں گے، عبدالقیوم انصاری

author img

By

Published : Feb 7, 2023, 10:11 PM IST

عبد القیوم انصاری نے کہا کہ حکومت بہار نے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ایکٹ کی دھارا۔ 25 کے تحت رول بنایا ہے جو مورخہ19-04-2022 کو بنایا گیا، جسکا مکتوب نمبر۔395، 396، 397 ہے جس کے ذریعہ تمام سنکلپ منسوخ قرار دیا گیا ہے۔

عبدالقیوم انصاری
عبدالقیوم انصاری
عبدالقیوم انصاری

پٹنہ ہائی کورٹ نے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے 2459 کیٹگری کے 609 مدرسوں کے جانچ کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بہار کے 609 ایسے مدارس کی جانچ کرے کہ کیا یہ مدارس 6 کمروں پر مشتمل ہے یا نہیں؟ اور ان مدرسوں کے کمرے کا سائز 20×15 فٹ ہے یا نہیں؟ اگر یہ مدارس ان دو چیزوں پر کھڑے نہیں اترتے تو ایسے مدارس پر کارروائی کی جائے، پٹنہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد بہار کے مدارس میں ایک بحث شروع ہو گئی ہے اور مدارس کے ذمہ دار پٹنہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں.

ادھر آل انڈیا اقلیتی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین و بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے سابق چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ پٹنہ ہائی کورٹ کے مقدمہ نمبر ـCWJC-20406/2018کے فیصلہ مورخہ 24-01-2023 میں بہار گزٹ 02-12-1980-11-08178-1090 ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سنکلپ نمبر ۔19-11-1980 کے ذریعہ2459 کیٹگری کے 609 مدرسوں کا جانچ کرنے کا حکم دیا ہے جو قانونی طور پر درست نہیں ہے۔ اس سنکلپ کے ذریعہ تمام مدرسوں کے کمروں کی تعداد 6 اور 15x20 ft ہونا لازمی ہے جبکہ یہ سارے مدرسے 1980 کے پہلے سے قائم ہے۔ جب حکومت بہار نے 1980میں بہار اسٹیٹ مدرسہ بورڈ ایکٹ اسمبلی کے تحت پاس کر بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کو ایک خود مختار بورڈ کا ادارہ کے طور پر تسلیم کر لیا ایسی صورت میں سنکلپ نمبر۔1090,1980خود بخود منسوخ ہو گیا۔ ایسی صورت میں سنکلپ نمبر۔ 1090، 1980کے ذریعہ مدرسوں کی جانچ کرناقانونی طور پر درست نہیں ہے.

عبد القیوم انصاری نے کہا کہ حکومت بہار نے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ایکٹ کی دھارا۔ 25 کے تحت رول بنایا ہے جو مورخہ19-04-2022 کو بنایا گیا، جسکا مکتوب نمبر۔395، 396، 397 ہے جس کے ذریعہ تمام سنکلپ منسوخ قرار دیا گیا ہے۔اس رول کے دھار ا 14 کی "II" کے تحت تمام سنکلپوں کو منسوخ قرار دے دیا ہے۔ ایسی صورت میں سنکلپ نمبر۔ 1090، 1980کا وجود باقی نہیں ہے ایسی صورت میں معزز ہائی پٹنہ کورٹ کے فیصلہ پرنظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ ان تمام حقائق کی روشنی میں آل انڈیا اقلیتی تعلیمی بورڈ نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ مدرسوں کی جانچ کی کاروائی پر روک لگانے کے لئے پٹنہ ہائی کورٹ میں سیول سوٹ دائر کیا جائگا تاکہ 2459 کے609 مدرسوں کو انصاف مل سکے۔

مزید پڑھیں:Bihar Madrasa Education Board: مدرسہ بورڈ کی کارکردگی پر نتیش حکومت توجہ دے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

عبدالقیوم انصاری

پٹنہ ہائی کورٹ نے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے 2459 کیٹگری کے 609 مدرسوں کے جانچ کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حکومت بہار کے 609 ایسے مدارس کی جانچ کرے کہ کیا یہ مدارس 6 کمروں پر مشتمل ہے یا نہیں؟ اور ان مدرسوں کے کمرے کا سائز 20×15 فٹ ہے یا نہیں؟ اگر یہ مدارس ان دو چیزوں پر کھڑے نہیں اترتے تو ایسے مدارس پر کارروائی کی جائے، پٹنہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد بہار کے مدارس میں ایک بحث شروع ہو گئی ہے اور مدارس کے ذمہ دار پٹنہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر برہمی کا اظہار کر رہے ہیں.

ادھر آل انڈیا اقلیتی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین و بہار مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کے سابق چیئرمین عبدالقیوم انصاری نے کہا کہ پٹنہ ہائی کورٹ کے مقدمہ نمبر ـCWJC-20406/2018کے فیصلہ مورخہ 24-01-2023 میں بہار گزٹ 02-12-1980-11-08178-1090 ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سنکلپ نمبر ۔19-11-1980 کے ذریعہ2459 کیٹگری کے 609 مدرسوں کا جانچ کرنے کا حکم دیا ہے جو قانونی طور پر درست نہیں ہے۔ اس سنکلپ کے ذریعہ تمام مدرسوں کے کمروں کی تعداد 6 اور 15x20 ft ہونا لازمی ہے جبکہ یہ سارے مدرسے 1980 کے پہلے سے قائم ہے۔ جب حکومت بہار نے 1980میں بہار اسٹیٹ مدرسہ بورڈ ایکٹ اسمبلی کے تحت پاس کر بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کو ایک خود مختار بورڈ کا ادارہ کے طور پر تسلیم کر لیا ایسی صورت میں سنکلپ نمبر۔1090,1980خود بخود منسوخ ہو گیا۔ ایسی صورت میں سنکلپ نمبر۔ 1090، 1980کے ذریعہ مدرسوں کی جانچ کرناقانونی طور پر درست نہیں ہے.

عبد القیوم انصاری نے کہا کہ حکومت بہار نے بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ ایکٹ کی دھارا۔ 25 کے تحت رول بنایا ہے جو مورخہ19-04-2022 کو بنایا گیا، جسکا مکتوب نمبر۔395، 396، 397 ہے جس کے ذریعہ تمام سنکلپ منسوخ قرار دیا گیا ہے۔اس رول کے دھار ا 14 کی "II" کے تحت تمام سنکلپوں کو منسوخ قرار دے دیا ہے۔ ایسی صورت میں سنکلپ نمبر۔ 1090، 1980کا وجود باقی نہیں ہے ایسی صورت میں معزز ہائی پٹنہ کورٹ کے فیصلہ پرنظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ ان تمام حقائق کی روشنی میں آل انڈیا اقلیتی تعلیمی بورڈ نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ مدرسوں کی جانچ کی کاروائی پر روک لگانے کے لئے پٹنہ ہائی کورٹ میں سیول سوٹ دائر کیا جائگا تاکہ 2459 کے609 مدرسوں کو انصاف مل سکے۔

مزید پڑھیں:Bihar Madrasa Education Board: مدرسہ بورڈ کی کارکردگی پر نتیش حکومت توجہ دے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.