بہار: بہار حکومت کی سابق وزیر پروین امان اللہ کا دلی میں انتقال ہو گیا ہے، پروین امان اللہ سابق رکن پارلیمنٹ و آئی ایف ایس، سید شہاب الدین کی صاحبزادی اور سابق داخلہ سکریٹری بہار افضل امان اللہ کی اہلیہ تھیں۔ سید شہاب الدین گیا شہر کے نیو کریم گنج کے رہنے والے تھے۔ پروین امان اللہ نے گیا میں ہی ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔ انکے انتقال کی خبر ملتے ہی گیا میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔
مرحومہ کی ایک بیٹی رحمت اور ایک بیٹا عظمت ہے۔ پروین امان اللہ کی طبیعت گزشتہ کئی ماہ سے علیل تھی اور وہ ایک مہلک مرض میں مبتلا تھیں۔ علاج کے لیے پروین پٹنہ سے دلی چلی گئی تھیں، علاج کے لئے وہ امریکہ بھی گئی تھیں، جہاں سے وہ صحت یاب ہوکر واپس آئی تھیں لیکن پچھلے دو تین دنوں سے طبیعت بگڑ گئی تھی اور دلی میں زیر علاج تھیں۔
پروین امان اللہ بہار میں نتیش حکومت میں وزیر بھی رہ چکی ہیں۔ پروین امان اللہ' الیکشن واچ ' مہم سے سرخیوں میں آئیں تھیں۔ یہ تنظیم الیکشن میں سدھار اور عوام کو بیدار کرنےکا کام کرتی تھی۔ پروین نے ووٹ کرنے کے لیے عوامی سطح پر بڑی تحریک بہار میں چلائی تھی۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اُنہیں 2010 میں بیگو سرائے ضلع کے صاحب پور کمال اسمبلی حلقہ سے جے ڈی یو کی ٹکٹ دیکر امیدوار بنایا تھا۔ جہاں وہ آر جے ڈی کے شری نارائین یادو کو شکست دیکر بہار اسمبلی کی رکن اسمبلی منتخب ہوئیں تھیں۔
نتیش کمار کے کابینہ میں اُنہیں 'محکمہ سماجی فلاح و بہبود' کا وزیر بنایا گیا تھا، جہاں فروری 2014 تک وہ اس عہدے پر رہیں۔ اُنہوں نے حکومت کی پالیسیوں اور کاموں پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، جے ڈی یو سے استعفی دے دیا تھا۔ اسکے بعد اُنہوں نے اروند کیجریوال کی عام آدمی پارٹی کی رکنیت حاصل کر لی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: District Peace Committee Meeting: گیا میں ضلع امن کمیٹی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر
2014 میں اُنہوں نے عام آدمی پارٹی کی ٹکٹ پر پٹنہ صاحب سیٹ سے پارلیمانی انتخاب بھی، بی جے پی کے امیدوار شترو گھن سنہا کے خلاف لڑا تھا، لیکن اس میں اُنکی شکست ہوگئی تھی۔ پچھلے کئی سالوں پہلے اُنہوں نے سیاست کو الوداع کہہ دیا تھا۔ اُنکے انتقال کی خبر پر بہار کے سیاسی سماجی اور تعلیمی حلقوں کے افراد نے گہرے رنج وغم کااظہار کیا ہے۔