گزشتہ دنوں ارریہ میں واقع رانی گنج بلاک کے وشن پور پنچایت کے مدھولتا گاؤں میں کورونا سے میاں بیوی کی موت کے بعد لوگوں میں دہشت پھیل گئی تھی، مرنے والے شوہر بیوی کی لاش گاؤں پہنچتے ہی لوگ ڈر کے مارے اپنے گھروں میں قید ہو گئے۔
مجبوراً متوفی کی بڑی بیٹی سونی کماری نے اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے پی پی ای کٹ پہن کر ماں کی لاش کو گھر کے پیچھے گڑھا کھود کر اپنے چھوٹے بھائی نتیش کمار سے مکھ اگنی دلاتے ہوئے دفنایا۔
سوشل میڈیا پر ماں کی لاش کو دفنانے والی سونی کماری کی ہمت کی تعریف بھی ہوئی مگر دو دن سے بھوکی پیاسی سونی کماری و ان کے چھوٹے بھائی کو گاؤں والوں کی جانب سے کسی طرح کی کوئی مدد نہیں ملی، نتیجتاً کئی دنوں تک بھائی بہن فاقہ کشی کرنے پر مجبور رہے۔
مذکورہ خبر عام ہوتے ہی غیر سرکاری و رفاہی تنظیموں نے مدھولتا گاؤں کا دورہ کرکے سونی کماری کو ہر ممکن مدد پہنچائی، اسی ضمن میں آج فاربس گنج کے سابق رکن اسمبلی و کانگریس کے سینئر لیڈر ذاکر انور نے مذکورہ گاؤں کا دورہ کیا اور سونی کماری سے ملاقات کرتے ہوئے ایک مہینے کا غلہ جس میں موڑھی، چوڑا، سرسوں کا تیل، چاول، مسالہ، چنا، چنا دال وغیرہ دیا، اس کے علاوہ گاؤں کے ہی پچاس ضرورت مند خاندانوں میں کھانے کے کٹس بھی تقسیم کیے۔
اس موقع پر ذاکر انور نے کہا کہ اس وقت کورونا وبا سے عالمی دنیا پریشان ہے، مرکزی حکومت و بہار ریاستی حکومت غریبوں کی ضرورت پوری کرنے میں مکمل ناکام ثابت ہو رہی ہے، صرف بھاشن اور میڈیا میں ہی سرکار کی واہ واہی ہو رہی ہے، زمین پر آکر دیکھیں تو لوگوں کو دو وقت کا کھانا تک نصیب نہیں ہو رہا ہے۔
ذاکر انور نے سونی کماری کے حوصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ سونی کماری نے ہمت نہیں ہاری اور گاؤں والوں سے تعاون نہ ملنے پر بھی اپنے والدین کی رسومات ادا کی، یہ آج کے سماج کے لئے ایک سبق ہے۔