ETV Bharat / state

Injustice with Urdu in Bihar: اردو کے حقوق کی لڑائی کے لیے سبھی کو ایک پلیٹ فارم پر آنے کی ضرورت، اردو کونسل

رکن اسمبلی شکیل احمد خان نے کہا کہ میں آج سے نہیں برسوں سے اردو میں خطوط لکھ رہا ہوں مگر آج تک حکومت کی جانب سے کوئی جواب اردو میں نہیں دیا گیا، حیرت تو اس بات کی ہے مسلم رکن اسمبلی بھی اپنی عملی زندگی میں اردو کو شامل نہیں کرتے، میں نے کئی مسلم رکن اسمبلی کو اردو میں خطوط لکھے مگر کوئی جواب نہیں ملا۔ Importance of letter writing in Urdu

اردو کونسل
اردو کونسل
author img

By

Published : Mar 16, 2022, 9:03 AM IST

اردو کونسل ہند کے زیر اہتمام " حکومت کی سطح پر اردو زبان اور اردو اسکول اداروں کے مسائل" کے عنوان سے مسلم اراکین قانون سازیہ کی ایک اہم مشاورتی نشست اشوک راج پتھ واقع بہار اردو اکادمی کے سمینار ہال میں منعقد ہوئی، جس میں کانگریس کے رکن اسمبلی شکیل احمد خان، جے ڈی یو کے رکن قانون ساز کونسل پروفیسر غلام غوث، ڈاکٹر خالد انور، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان، اظہار آسفی، سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر اظہار احمد، سابق رکن خلیل انصاری وغیرہ نے شرکت کی، نشست کی صدارت کونسل کے صدر شمائل نبی نے کی جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر اسلم جاوداں نے ادا کی۔

اردو کونسل

نشست سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی شکیل احمد خان نے کہا کہ میں آج سے نہیں برسوں سے اردو میں خطوط لکھ رہا ہوں مگر آج تک حکومت کی جانب سے کوئی جواب اردو میں نہیں دیا گیا۔ Importance of letter writing in Urdu

انہوں نے کہا کہ حیرت تو اس بات کی ہے مسلم رکن اسمبلی بھی اپنی عملی زندگی میں اردو کو شامل نہیں کرتے، میں نے کئی مسلم رکن اسمبلی کو اردو میں خطوط لکھے مگر کوئی جواب نہیں ملا، پھر ہم کیسے دوسروں سے امید کر سکتے ہیں کہ وہ ہمارے اردو کے تحفظ کے تئیں سنجیدہ ہوں جب کہ ہم خود اتنا غیر سنجیدہ ہیں. صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کہا کہ ہمیں اب عملی طور پر کام کو انجام دینا ہوگا، اس طرح نشستوں سے بہت زیادہ فرق نہیں پڑنے والا، ہمیں اردو کے تحفظ کے لئے میدان میں آنا ہوگا، اس کے لئے سرفہرست میرا نام درج کریں۔

رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ حکومت اردو مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم متحد ہو کر اپنی باتیں رکھیں۔ ہم لوگ بغیر کسی تشہیر کے بالواسطہ یا بلا واسطہ مسائل حل کرائے ہیں۔

رکن اسمبلی اخترالایمان نے کہا کہ سبھی ملی و سماجی تنظیموں کو ایک ساتھ مل کر ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا تبھی اردو کو اس کا واجب حق ملے گا، سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر اظہار احمد نے کہا کہ اردو مسائل کے حل کے تمام لوگوں کا اس طرح سر جوڑ کر بیٹھنا اس بات کی علامت ہے کہ لوگ بیدار ہیں، ہم چاہے جس پارٹی یا تنظیم سے تعلق رکھتے ہوں مگر اردو کے ساتھ ہو رہی نا انصافی پر متحد ہوکر اس کی لڑائی لڑیں گے. نشست سے پروفیسر غلام غوث، اظہار آسفی، خلیل انصاری، مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی، ڈاکٹر انوار الہدیٰ، ڈاکٹر عبد الواحد انصاری، انوارالحسن وسطوی، عظیم اللہ انصاری وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا.

اردو کونسل ہند کے زیر اہتمام " حکومت کی سطح پر اردو زبان اور اردو اسکول اداروں کے مسائل" کے عنوان سے مسلم اراکین قانون سازیہ کی ایک اہم مشاورتی نشست اشوک راج پتھ واقع بہار اردو اکادمی کے سمینار ہال میں منعقد ہوئی، جس میں کانگریس کے رکن اسمبلی شکیل احمد خان، جے ڈی یو کے رکن قانون ساز کونسل پروفیسر غلام غوث، ڈاکٹر خالد انور، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ریاستی صدر و رکن اسمبلی اخترالایمان، اظہار آسفی، سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر اظہار احمد، سابق رکن خلیل انصاری وغیرہ نے شرکت کی، نشست کی صدارت کونسل کے صدر شمائل نبی نے کی جب کہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر اسلم جاوداں نے ادا کی۔

اردو کونسل

نشست سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی شکیل احمد خان نے کہا کہ میں آج سے نہیں برسوں سے اردو میں خطوط لکھ رہا ہوں مگر آج تک حکومت کی جانب سے کوئی جواب اردو میں نہیں دیا گیا۔ Importance of letter writing in Urdu

انہوں نے کہا کہ حیرت تو اس بات کی ہے مسلم رکن اسمبلی بھی اپنی عملی زندگی میں اردو کو شامل نہیں کرتے، میں نے کئی مسلم رکن اسمبلی کو اردو میں خطوط لکھے مگر کوئی جواب نہیں ملا، پھر ہم کیسے دوسروں سے امید کر سکتے ہیں کہ وہ ہمارے اردو کے تحفظ کے تئیں سنجیدہ ہوں جب کہ ہم خود اتنا غیر سنجیدہ ہیں. صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کہا کہ ہمیں اب عملی طور پر کام کو انجام دینا ہوگا، اس طرح نشستوں سے بہت زیادہ فرق نہیں پڑنے والا، ہمیں اردو کے تحفظ کے لئے میدان میں آنا ہوگا، اس کے لئے سرفہرست میرا نام درج کریں۔

رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور نے کہا کہ حکومت اردو مسائل کے حل کے لئے سنجیدہ ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم متحد ہو کر اپنی باتیں رکھیں۔ ہم لوگ بغیر کسی تشہیر کے بالواسطہ یا بلا واسطہ مسائل حل کرائے ہیں۔

رکن اسمبلی اخترالایمان نے کہا کہ سبھی ملی و سماجی تنظیموں کو ایک ساتھ مل کر ایک پلیٹ فارم پر آنا ہوگا تبھی اردو کو اس کا واجب حق ملے گا، سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر اظہار احمد نے کہا کہ اردو مسائل کے حل کے تمام لوگوں کا اس طرح سر جوڑ کر بیٹھنا اس بات کی علامت ہے کہ لوگ بیدار ہیں، ہم چاہے جس پارٹی یا تنظیم سے تعلق رکھتے ہوں مگر اردو کے ساتھ ہو رہی نا انصافی پر متحد ہوکر اس کی لڑائی لڑیں گے. نشست سے پروفیسر غلام غوث، اظہار آسفی، خلیل انصاری، مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی، ڈاکٹر انوار الہدیٰ، ڈاکٹر عبد الواحد انصاری، انوارالحسن وسطوی، عظیم اللہ انصاری وغیرہ نے بھی اظہار خیال کیا.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.