گیا:ریاست بہار کے ضلع گیا میں واقع جامع مسجد بہترین فن تعمیر اور کشش کے ساتھ تاریخی اہمیت کی حامل ہونے کے سبب یہ بہار کی خاص مسجدوں میں سے ایک ہے۔ مسجد کے ماتحت کروڑوں کی املاک ہے، جس سے ہر ماہ لاکھوں کی آمدنی ہوتی ہے، یہاں امام و موذن اور دیگر خادموں کی معقول تنخواہیں و سہولتیں فراہم کرائی جاتی ہیں۔ نیز مسجد کی دیکھ بھال اور دیگر اخرجات کے علاوہ بچی ہوئی آمدنی کا بہترین استعمال غریب اور بے سہارا لڑکے اور لڑکیوں کے لئے کیا جاتا ہے۔
کمیٹی نے مسجد کی املاک کی آمدنی سے بی پی ایس سی 'بہار پبلک سروس کمیشن' کی تعلیم کا نظم کیا ہے۔ کمیٹی نے باضابطہ جامع مسجد بی پی ایس سی کوچنگ کے نام سے ایک کوچنگ سینٹر کو گزشتہ ایک برس قبل شروع کیا تھا، جس میں ابھی 44 طلباء و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ ان طلباء و طالبات میں ضلع گیا کے علاوہ بہار کے مختلف اضلاع کے طلبا و طالبات ہیں جو یہاں تیاریوں میں مصروف ہیں۔ باہری طلبہ کے لئے ایک اور مسجد گھسیار ٹولہ میں واقع مرکز والی مسجد کمیٹی نے ہاتھ بڑھایا ہے۔ مرکز والی مسجد کے ماتحت مسافر خانہ کی ایک منزل کو ہاسٹل میں تبدیل کردیا گیا ہے، جبکہ لڑکیوں کے لیے بہار حکومت کے اقلیتی گرلز ہاسٹل میں انتظام کرنے کے قواعد جاری ہیں۔ جامع مسجد کوچنگ میں تین ریگولر اساتذہ کے ساتھ مسلم افسران جو ضلع یا اس کے پاس کے اضلاع میں تعینات ہیں، وہ بھی اپنی سہولیات کے مطابق کلاس لیتے ہیں۔ یہاں ایک وسیع اور ایک چھوٹے ہال میں ڈیجیٹل کلاسز کا نظم کیا گیا ہے جہاں ایک بڑی لائبریری بھی ہے، جس میں بی پی ایس سی کی تیاریوں سے متعلق تمام کتابیں، میگزن، اخبارات اور رسالے دستیاب ہیں
جامع مسجد دو سو برس سے زیادہ قدامت والی مسجد ہے مسجد اور اسکی املاک بہار سنی وقف بورڈ پٹنہ سے رجسٹرڈ ہے۔ اس کے انتظام و انصرام کے لئے وقف بورڈ کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی ہی سارے کاموں کو انجام دیتی ہے۔ موجودہ کمیٹی کے صدر پرفیسر حبیب اور سکریٹری سید اختر حسنین ہیں۔ ان دونوں کے ساتھ پوری کمیٹی کے تعاون اور محنت و مشقت کا ثمرہ ہے کہ کوچنگ قائم ہوئی اور اب بہتر طریقہ سے چل رہی ہے، یہاں ہرماہ تین لاکھ روپے تک کے اخرجات کوچنگ پر آتے ہیں۔ مسجد کے علاوہ شہر کے معززین بھی کوچنگ کے خرچ میں تعاون کرتے ہیں۔ ہدف ہے کہ ایک مثالی اور حج بھون بھی کوچنگ سنٹر کی طرح قائم کیا جائے۔ ابھی 68ویں اور 69ویں بی پی ایس سی کے لیے تیاری کرائی جارہی ہے۔ اس میں کچھ ایسے بھی طلبہ ہیں جو پہلے امتحان میں شامل ہوچکے ہیں تاہم کم نمبرات آنے کی وجہ سے کامیاب نہیں ہوسکے لیکن اب انکا ماننا ہے کہ انکی تیاری صحیح سمت میں جاری ہے۔
کوچنگ میں تیاری کررہے صابر مصطفی نے بتایاکہ 67ویں بی پی ایس سی امتحان میں 101نمبر انکے آئے تھے تاہم کٹ آف میں آٹھ نمبر چھوٹ گیا تھا جسکی وجہ سے وہ کامیاب نہیں ہوسکے لیکن اب انکی تیاری صحیح سمت میں ہورہی ہے اور توقع ہے کہ اس بار وہ امتحان کو کریک کرلیں گے۔ انہوں نے مسجد کمیٹی کے فیصلے کو مسلم معاشرے کے لیے خوش آئند اور مثبت پہل بتایا اور کہاکہ مساجد کمیٹیوں کی طرف سے مکتب مدرسے تو کھولے جاتے ہیں تاہم مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے نظم نہیں تھا، بہار میں تو ایسا کہیں نہیں ہوتا ہے۔ جامع مسجد کمیٹی مسلم نوجوانوں کو افسر بنانے میں مدد کررہی ہے جبکہ محمد ساجد جو پاوں سے خاص ہیں انہوں نے کہا کہ وہ یہاں امید سے زیادہ انتظامات اور اچھی تعلیم پارہے ہیں۔ انکے لیے دوسری جگہ پر جاکر تیاری کرنا آسان نہیں تھا۔ مفت تعلیم کی وجہ سے انہیں پریشانی نہیں ہورہی ہے۔ امتحان میں کامیابی حاصل کرکے کوچنگ اور مسجد کمیٹی کا نام روشن کریں گے جبکہ ایک طالبہ زیبا تبسم نے بتایا کہ وہ بی پی ایس سی 69 ویں کی تیاری کررہی ہیں اور وہ ہر دن بارہ کلومیٹر کا سفر طے کرکے باڑا چاکند سے آتی ہیں، انکے لیے یہ پھر بھی آسان ہے کیونکہ وہ ضلع میں رہ کر ہی تیاری کررہی ہیں۔ گیا کافی وسیع اور معروف شہر تو ہے تاہم اس طرح کی تیاری کیلئے پہلے انتظامات نہیں تھے، وہ بی پی ایس سی کی تیاریوں کے تعلق سے زیادہ کچھ نہیں جانتی تھیں لیکن اب انہیں سمجھ میں آگیا ہے کہ کس طرح تیاری کرنی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ New Coaching Center in Gaya: جامع مسجد گیا کی جانب سے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری
جامع مسجد کوچنگ سینٹر کے کوڈینیٹر حسرت اعجازی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گیا کی جامع مسجد بہار و جھار کھنڈ کی وسیع اور تاریخی مساجد میں سے ایک ہے۔ مذکورہ مسجد کے ماتحت کئی مکانات، مارکیٹ اور جگہیں ہیں۔ یہ وقف کی ہوئی املاک ہے۔ اب اس مسجد کو بہار کی پہلی ایسی مسجد ہونے کی تاریخ میں شامل کرلیا گیا ہے، جس نے اپنے آمدنی سے بڑے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرانے کا انتظام کیا ہے۔ مسجد کمیٹی پر بہار سنی وقت بورڈ نے اعتماد ظاہر کیا کہ یہاں بی پی ایس سی کی تیاری کرانے کی منظوری دی ہے حالانکہ سنی وقف بورڈ کی طرف سے کوئی مالی مدد نہیں کی جاتی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ جامع مسجد کی آمدنی کا استعمال قوم کے نونہالوں کے بہترین مستقبل کے لیے ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال کچھ مشکلات کا سامنا ہے تاہم جیسے جیسے کوچنگ سنٹر کا انتظام و انصرام آگے بڑھے گا، ویسے ہی ان پریشانیوں کا الزالہ ہوگا۔آئندہ دنوں دو سو طلبہ و طالبات کے داخلہ کا ہدف ہے یہاں ان ٹیچرز کو رکھا گیا ہے جو اپنے مضمون میں مہارت رکھنے کے ساتھ بی پی ایس سی میں شامل ہوکر آگے تک پہنچے تھے۔
واضح رہے کہ بہار کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ کسی مسجد کی طرف سے مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری مفت میں کرائی جا رہی ہے تاکہ قوم کے اہلیت رکھنے والے طلبا کو ان کی کامیابی میں معاشی مسائل حائل نہیں ہوں۔ ابھی جامع مسجد کوچنگ سینٹر میں جتنے بھی طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں ان میں زیادہ تر کا تعلق اقتصادی طور پر کمزور خاندانوں سے ہے۔