بہار کے شہر ضلع گیا میں اقتصادی جرائم یونٹ "آرتھک اپرادھ کنٹرول" Economic Offence Unit Raids Gaya DSP House کی جانب مسلسل چھاپے ماری کی جارہی ہے۔ آج ہیڈ کوارٹر پٹنہ کے ڈی ایس پی انوپ کمار لال کے آبائی مکان پر چھاپہ ماری کی گئی۔ حالانکہ اس دوران ٹیم میں موجود افسران نے کچھ بولنے سے گریز کیا۔ تاہم اطلاع کے مطابق ڈی ایس پی انوپ کمار لال کے گھر سے کئی اہم کاغذات برآمد ہوئے ہیں۔
چھاپے ماری تقریباً آٹھ گھنٹے تک چلی۔ اور اس دوران مجسٹریٹ کے طور پر نگر بلاک کے سی ای او کو بلایا گیا تھا۔ ان کی موجودگی اور دستخط کے ساتھ ہی برآمد کاغذات کو ضبط کر کے ٹیم اپنے ساتھ پٹنہ لے کر گئی ہے۔
اطلاع کے مطابق جب ڈی ایس پی انوپ کمار لال اورنگ آباد ضلع میں ڈی ایس پی کے عہدے پر تعینات تھے اس وقت ان پر غیر قانونی طریقے سے ریت کی کا نکنی کرانے کا الزام لگا تھا۔
وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ہدایت پر ڈی ایس پی کو معطل کر کے ہیڈ کوارٹر بلالیا گیا تھا۔ ڈی ایس پی کے خلاف آرتھک اپرادھ کی ٹیم نے پہلے ان کی آمدنی اور املاک کی مکمل تحقیقات کی اور اس کے بعد انکے خلاف مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہوئی۔
ڈی ایس پی انوپ کمار پر الزام ہے کہ آمدنی سے زیادہ ان کے پاس املاک ہے۔ آج ان کے تین ٹھکانے گیا، پٹنہ اور جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی کے گھر پر چھاپے ماری کی گئی۔
آرتھک اپرادھ کی ٹیم کی قیادت کرر ہے انسپکٹر نے کہا کہ ڈی ایس پی کے خلاف درج مقدمہ کی تحقیقات کے لئے ٹیم انکے گھر پہنچی تھی حالانکہ انہوں نے اس بات سے انکار کر دیا ہے کہ چھاپے ماری کے دوران کون کون سے کاغذات برآمد ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:گیا: این سی بی کی فرضی چھاپہ ماری معاملہ میں خاندان کو انصاف کا انتظار
واضح رہے کہ اس سے قبل نوادہ کے سی ای او اور مگدھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر راجندر پرساد کے گھر پر بھی اسپیشل ویجلینس یونٹ اور آرتھک اپرادھ کی ٹیم چھاپے ماری کرچکی ہے۔ آج چھاپے ماری کے دوران ڈی ایس پی انوپ کمار کے گھر کے باہر میڈیا اور مقامی باشندوں کی موجودگی رہی۔