ریاست بہار کے ضلع گیا کے مختلف علاقوں کا امارت شریعہ کے ایک وفد نے دورہ کیا۔ جس میں امارت کے معاون ناظم بھی شامل تھے ، اس دوران شیرگھاٹی کے حمزہ پور میں واقع حمزہ مسجد میں اجلاس بھی ہوا۔ جس میں یکساں سول کوڈ کی مخالفت کے لیے عوامی رائے اور اس کی روشنی میں کمیشن میں مخالفت درج کرا نے کا مقصد بھی واضح کیا گیا،امارت شریعہ کے معاون ناظم مولانا قمر انیس نے کہا کہ لاء کمیشن نے چودہ جون2023ء کو اپنے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعہ عوام سے تسلیم شدہ مذہبی تنظیموں سے یکساں سول کوڈ کے تعلق سے رائے طلب کی ہے۔
یہ رائے 14جولائی تک پیش کر سکتے ہیں۔اس لیے امارت شرعیہ چاہتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی آراء یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت میں وہاں پہونچے اور لوگ یکساں سول کوڈ کے خلاف بڑھ چڑھ کر اپنا اعتراض ظاہر کریں۔ حمزہ پور میں منعقدہ نشست میں مولانا قمر انیس نے علماء کرام سے اپیل کی کہ عید الاضحی کی نماز سے قبل اس موضوع کو تقریر میں شامل کریں اور لوگوں میں بیداری لاکر اس کام کے لئے آمادہ کریں کہ وه فوری طور پر ای میل کے توسط سے اپنی مخالفت لاء کمیشن تک پہنچائیں اور جنہیں ای میل کرنے میں دشواری ہو تو انکی مدد کریں۔
سینکڑوں کی تعداد میں موجود لوگوں سے گزارش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کے سبھی گاؤں، شہر و محلوں میں کمیٹی تشکیل دیں اور تحریک چلا کر اس کام کو انجام دیں۔ امارت شرعیہ سے تشریف لائے عبد الله جاوید نے موجود لوگوں کو یونیفارم سول کوڈ کے خلاف موبائل کے ذریعہ اعتراض درج کرنے کا طریقہ بتایاکہ کس طرح اپنی مخالفت درج کرا نی ہے، جبکہ مولانا حذیفہ المظاہری، قاری قطب الدین اور مفتی مختار قاسمی وغیرہ نے بھی لوگوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کے اپنے اپنے علاقے میں ٹیم بنا کر لوگوں کو بیدار کریں اور جلد سے جلد بڑے پیمانے پر اعتراض درج کرائیں کیونکہ وقت کم ہے اور کام زیادہ ہیں۔
واضح ہوکہ امارت شریعہ کے وفد کی پہلی نشست شیرگھاٹی کے قریب حمزہ پور میں واقع مسجد حمزہ میں منعقد کی گئی۔ جہاں پر علماء کرام آئمہ مساجد کے علاوہ سیاسی سماجی مذہبی تنظیموں سے وابستہ افراد اور شیر گھاٹی واطراف کے سبھی شعبہ سے جڑے معززین کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے۔جبکہ دوسری نشست گیا کے بھدیہ گاوں میں ہوئی یہاں پڑوس کے درجن سے زیادہ گاوٴں کے لوگ پہونچے تھے اور انہوں نے اپنے تاثرات کا بھی اظہار کیا۔