ریاست بہار کے گیا میں واقع "انوگرہ نارائن مگدھ میڈیکل کالج و ہسپتال" کی ایمرجنسی وارڈ کی حالت خستہ حالی کا شکار ہے، جس کی وجہ سے یہاں ایڈمٹ مریضوں اور طبی عملہ کو متعدد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس ہسپتال کے ایمرجنسی میں 50 سے زائد مریض ایڈمٹ ہیں۔ تاہم ہسپتال کی ایمرجنسی محض نو بیڈوں پر منحصر ہے، اس کی وجہ سے یہاں کے مریضوں کی حالت مستحکم ہونے سے قبل ہی انہیں جنرل وارڈ میں شفٹ کردیا جاتا ہے۔
کورونا وبا کے دوران ہسپتال میں بنے ایمرجنسی کی نئی بلڈنگ کو کورونا مریضوں کے لیے ریزرو کردیا گیا تھا تاہم کورونا کے کیسز میں آئی کمی کے بعد ہسپتال کے کھلتے ہی ایمرجنسی وارڈ کو نو بیڈ کے ٹراما سینٹر میں شفٹ کر دیا گیا ہے، شروع میں کورونا وبا کے خوف کی وجہ سے یہاں ایمرجینسی میں مریضوں کی تعداد کم تھی، لیکن کیسز میں کمی آتے ہی مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہونے لگا ہے، جس سے ایمرجنسی میں بیڈ کی کمی کی وجہ سے زیادہ تر مریضوں کو ایمرجنسی میں ایڈمٹ کرنے کے بجائے جنرل وارڈ میں شفٹ کیا جارہا ہے، یا پھر انہیں زمین یا کرسیوں پر لیٹا کر علاج کیا جارہا ہے۔
اس تعلق سے ہسپتال میں موجود ایک مریض کے رشتہ دار مکیش کمار کہتے ہیں کہ ایمرجنسی کی حالت جنرل وارڈ سے بھی خراب ہے. مریضوں کی حالت مستحکم ہونے سے قبل ہی مریض کو جنرل وارڈ میں شفٹ کردیا جاتا ہے. جنرل وارڈ میں مریض کی اگر حالت تشویشناک ہوتی ہے، تو رشتہ دار پریشان ہوتے ہیں۔ اب اس دوران وہ اپنے مریض کو ایمرجنسی میں دوبارہ لیکر جاتے ہیں یا پھر انہیں پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کراتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نجی ہسپتال کے دلال اکثرو بیشتر جنرل وارڈ میں بغیر کسی روک ٹوک کے گھومتے نظر آجاتے ہیں اور ویسے مریض جن کی حالت تشویشناک ہو ان کے رشتہ دار کو نجی ہسپتال میں علاج کرانے کی صلاح دیتے ہیں، جس سے غریب مریض بھی دلال کے بہکاوے میں آکر نجی ہسپتال کا رخ کرلیتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
کیمور: اسرار خان جنتا دل یونائیٹڈ کے ضلع صدر مقرر
انہوں نے کہا کہ 'کورونا وبا کی وجہ سے ایمرجنسی بلڈنگ کو کورونا مریضوں کے لیے ریزرو کیا گیا تھا اور ہسپتال کھلنے کے بعد ایمرجنسی کو ٹراماسنٹر میں شروع کیا گیا ہے۔ اب ہسپتال میں مریضوں کی تعداد زیادہ پہنچ رہی ہے اس لیے کوشش ہے کہ ایمرجنسی کو اس کی اپنی بلڈنگ میں شفٹ کیا جائے اور ٹراماسینٹر کو کورونا مریضوں کے لیے ریزرو کیا جائے ۔
واضح رہے کہ انوگرہ نارائن ہسپتال میں مگدھ کمشنری کے گیا ،نوادہ، جہان آباد، اورنگ آباد اور ارول ضلع سمیت جھارکھنڈ کے چترا اور کوڈرما ضلع سے بھی مریض پہنچتے ہیں اس کے باوجود بھی یہاں ایمرجینسی کی حالت تشویشناک ہے۔