امارت شرعیہ کے زیر اہتمام پٹنہ میں تحفظ اُردو کے تعلق سے ایک خصوصی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔ ریاست گیر سطح پر اُردو کے عملی نفاذ کے لیے اردو کاررواں اور اردو دستہ کی تشکیل دی گئی۔
اُردو کی بقاء، تحفظ اور ترویج و اشاعت کے موضوع پر امیر شریعت مولانا ولی رحمانی کی صدارت میں اردو تحریک سے وابستہ اہم افراد، ملی، سماجی و سیاسی کارکنان، اردو کے اساتذہ دانشوران اور نمائندہ شخصیات کا ایک اہم مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔
خصوصی مشاورتی اجلاس میں کئی شرکاء نے اپنے مفید مشوروں سے نوازا تمام شرکاء نے اُردو کو پیش آئندہ مسائل اور اس کے حل کی تجویز پیش کی۔ اس موقع پر امیر شریعت مولانا ولی رحمانی نے قومی تعلیمی پالیسی پر مبنی اردو میں ترجمہ سمیت تین کتابوں کا اجرا بھی کیا۔
امارت شرعیہ کے نائب ناظم مفتی سہیل احمد قاسمی اور مفتی ثناء الھدی قاسمی نے اُردو کی بقاء اور ترویج و اشاعت کے لیے حلف دلایا اور کئی اہم تجاویز پیش کیں۔
ریاست کے سابق وزیر مالیات عبدالباری صدیقی نے کہا کہ اُردو کی تنزلی کی وجہ ہم بھی ہیں اور ریاستی و ملکی سیاست بھی ہے۔ انہوں نے اُردو کو اسکول کی سطح سے لے کر یونیورسٹی کی سطح تک نافذ کرنے پر زور دیا۔
امیر شریعت مولانا ولی رحمانی نے اُردو کو پیش آنے والے مسائل اور اس کے حل پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے شرکا کے مشورے پر اردو تحریک کے لئے اُردو کاررواں اور اُردو دستہ کی کمیٹی تشکیل دی جس کے تحت پروفیسر اعجاز علی ارشد کو صدر اور پروفیسر صفدر امام قادری کو نائب صدر، اردو کے صحافی ریحان غنی کو جنرل سکریٹری مقرر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ اس کی کمان سنبھالیں امارت شرعیہ آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔
اردو کاررواں کے نو منتخب صدر پروفیسر اعجاز علی ارشد نے کہا کہ وہ بہت جلد لائحہ عمل تیار کر کے آگے آنے کا فیصلہ کریں گے۔ اجلاس بہت کامیاب رہا تمام لوگوں نے بہت مفید مشورے دیے۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی استطاعت کے مطابق کام کروں گا۔