الیکشن کمیشن نے لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے دونوں دھڑوں کوالگ الگ جماعت کے طور پر منظوری دیتے ہوئے پرانا نام اور انتخابی نشان ختم کردیا ہے۔
منگل کے روز کمیشن نے اس سلسلے میں فیصلہ لیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ چراغ پاسوان کی قیادت والے دھڑے کو ’لوک جن شکتی پارٹی‘ (رام ولاس) جبکہ ان کے چچا اور مرکزی وزیر پشوپتی پارس کو راشٹریہ لوک جن شکتی پارٹی کا نام دیا ہے۔ کمیشن کی طرف سے جاری کردہ سرکاری خط میں بتایا گیا ہے کہ انتخابی نشان کےطور پر مسٹر پاسوان کی پارٹی کو ’ہیلی کاپٹر‘ الاٹ کیا گیا ہے، جبکہ مسٹر پارس کی پارٹی کو ’سلائی مشین‘ انتخابی نشان دیا گیا ہے۔
گذشتہ ہفتے الیکشن کمیشن نے ایل جے پی کے نام اور نشان پر دونوں دھڑوں کے دعوے اور تنازع پر ان کا موقف سنا تھا۔ کمیشن نے ’ایل جے پی‘ کا نام اور ’بنگلہ‘ کا نشان کو ضبط کر کے دونوں دھڑوں کو اپنی اپنی پسند اور ترجیحات بتانے کو کہا تھا۔ دونوں نے پیر کے روز اپنا جواب داخل کرایا۔ اس کے بعد کمیشن نے دونوں دھڑوں کو پارٹی کا نام اور نشان دیا۔
واضح رہے کہ سابق مرکزی وزیر اور ایل جے پی کے بانی رام ولاس پاسوان کی موت کے بعد ان کے بیٹے مسٹر چراغ پاسوان اور بھائی مسٹر پارس کے درمیان اختلافات سامنے آئے تھے۔ مسٹر پارس کے دھڑے نے مسٹر پاسوان کو قومی صدر اور پارلیمانی پارٹی کے رہنما کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔
- مزید پڑھیں: ایل جے پی کا انتخابی نشان منجمد، داخلی رسہ کشی کا نتیجہ
- 'پشوپتی پارس کا دعویٰ، ان کی شکایت پر ای سی نے انتخابی نشان منجمد کیے'
- نتیش سے چراغ کی بیر نے 17 سیٹوں پر بگاڑ دیا جے ڈی یو کا کھیل
- 'چراغ کے بہانے بی جے پی پر حملہ'
مسٹر پاسوان کو چھوڑ کر ایل جے پی کے باقی اراکین پارلیمنٹ اپنے چچا مسٹر پارس کے ساتھ گئے تھے اور مسٹر پاسوان تنہا رہ گئے۔ کابینہ کی توسیع میں وزیر اعظم نریندر مودی نے مسٹر پارس کو کابینہ کا وزیر مقرر کیا۔ دونوں دھڑے پارٹی پر اپنے اپنے دعوے کر رہے تھے۔ یہ لڑائی الیکشن کمیشن تک پہنچ چکی تھی، اب کمیشن نے یہ فیصلہ دیا ہے۔
یو این آئی