اردو ادب میں دبستان عظیم آباد کو نمایاں مقام حاصل ہے، شاد عظیم آبادی، نور عظیم آبادی، رمز عظیم آبادی، بیدل عظیم آبادی اور کلیم عاجز جیسے بڑے شاعر اسی خمیر سے اٹھے اور عالم ادب پر چھا گئے۔ بہار خاص طور سے پٹنہ کی شعری و ادبی فضا میں خواتین کی مختصر تعداد ہے۔ جو شعر و شاعری کی دنیا سے وابستہ ہیں۔ شاعری کی اس فہرست میں ایک نام عظیم آباد کی معروف شاعرہ شبانہ عشرت ہے۔ جو بڑی خاموشی سے اردو شاعری کی خدمت کررہی ہیں.
شعر و شاعری سے شغف شبانہ عشرت کو ایام طفل سے ہے۔ گھر کا ماحول ادبی نہیں تھا۔ مگر والد نے اردو زبان کے حوالے سے ان کی دلچسپی میں اضافہ کیا.
شبانہ عشرت نے اب تک دو سو سے زائد غزلیں کہی ہیں۔ ان کا ایک مجموعۂ کلام" دھند میں لپٹا چاند" کے نام سے شائع ہوچکا ہے جب کہ دوسرا مجموعۂ کلام عنقریب شائع ہونے والا ہے۔
شبانہ عشرت کے پسندیدہ شعراء میں غالب، علامہ اقبال، فیض احمد فیض وغیرہ شامل ہیں جن کے کلام سے یہ متاثر رہی ہیں۔ شبانہ عشرت کو مشاعرے سے زیادہ دلچسپی نہیں ہے، البتہ ریاستی سطح پر خواتین کے مشاعرے میں شرکت کرچکی ہیں۔
شبانہ عشرت کے منتخب کلام
کون مجھ کو صدائیں دیتا ہے
کس کی خوشبو ہر اک سانس میں ہے
دور اتنا کہ فاصلہ نہ مٹے
اور لگتا ہے آس پاس میں ہے
وہ اپنی جیت پر نازاں میں دل کو ہارکر خوش ہوں
جہاں پر ہارنا بہتر وہاں پر جیت جانا کیا
تم تو مہماں ہو گھڑی بھر کے کہاں ٹھہرو گے
پھر تو تنہائی ہی کمرے میں مرے ناچے گی
مجھے بنا کے مٹا کے تراشنے والے
کہاں ہے تو مری دنیا سنوارنے والے