ریاست بہار کے کشن گنج میں 138 ویں تاریخی میلہ کا افتتاح گزشتہ دنوں سابق ڈی ایم ہیمانشو شرما کے ہاتھوں ہوا تھا۔
کشن گنج جو ایک مسلم اکثریتی ضلع ہے یہاں پچھلے دو مہینوں سے شہریت (ترمیمی) قانون 2019 کے خلاف شاہین باغ کی طرز پر احتجاج ہو رہے ہیں ایسے میں اس میلہ پر کیا اثر پڑ رہا ہے یہ جاننے کے لئے نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے کھگڑا میلہ کے مختلف دکانداروں سے بات چیت کی۔
احتجاج کا میلہ پر کیا اثر پڑ رہا ہے اس کے بارے میں رد عمل رہا۔
کسی نے کہا کوئی خاص اثر نہیں پڑ رہا ہے جبکہ کسی کا کہنا تھا کہ اس سال کا میلہ فلاپ جا رہا ہے اس کی وجہ ایک بڑی آبادی کا شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنا ہے۔
دکانداروں سے پوچھا گیا کہ وہ سی اے اے کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں تو ایک نے جواب میں کہا 'اس ملک میں سبھی کو رہنے کا برابر حق ہے۔ کوئی ایسا قانون نہ بنے جس سے آپسی بھائی چارہ ختم ہو اور مزہب کی بنیاد ہر کسی کو باہر کیا جائے'۔
صدیوں پرانے اس میلہ میں پہلے کے مقابلے کیا تبدیلی آئی اس پر بھی لوگوں نے اپنی بات رکھی۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے میلہ میں اونٹ، گھوڑا، ہاتھی جیسے جانوروں کی بھی خرید و فروخت ہوتی تھی لیکن اب یہاں جانور دستیاب نہیں ہوتے۔