ETV Bharat / state

بہار: اقلیتی طبقہ کے لیے قرض کی شرائط میں آسانیاں

وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض منصوبہ کے شرائط میں حکومت نے تبدیلی کرتے ہوئے آسانیاں پیدا کی ہیں، سنہ 2019 اور سنہ 2020 کے لیے محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر نے جلد ہی اشتہار جاری کرنے کا دعوی کیا ہے۔

خورشید عرف فیروز احمد
author img

By

Published : Sep 18, 2019, 10:31 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 3:19 AM IST

ریاستی حکومت نے بہار کے غریب مسلمانوں کو مالی طور پر مستحکم کرنے کے لیے وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض منصوبہ کے تحت مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کو روزگار کے لیے قرض فراہم کرنے کا پروگرام بنایا ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے۔

خورشید عرف فیروز احمد، ویڈیو

اس منصوبہ کے تحت پانچ فیصد سالانہ شرح کے آسان سود پر پانچ برسوں کے لیے پچاس ہزار سے پانچ لاکھ تک کا قرض مہیا کرایا جاتا ہے جس کے بعد حکومت بہت آسان قسطوں پر پانچ برسوں میں قرض کی رقم کو واپس لیتی ہے۔

وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض منصوبہ کے تحت قرض دینے کے لیے حکومت نے پیچیدہ شرط رکھی تھی لیکن اب ان شرائط میں ترمیم کرتے ہوئے آسانیاں فراہم کی گئی ہیں۔

اس سے قبل قرض کے خواہشمند کو ضمانت کے طور پر سرکاری، نیم سرکاری، انکم ٹیکس ادا کرنے والے یا مکان کے کاغذات رہن کی ضرورت پیش آتی تھی اب حکومت نے قرض کی رقم کے برابر املاک کے رہن کی سہولت مہیا کرا دی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے لیے اس منصوبے کے تحت قرض دینے کا اشتہار اب تک جاری نہیں کیا ہے۔

اس معاملے میں اقلیتی محکمہ کے وزیر خورشید عارف فیروز نے ایک ہفتے کے اندر رواں مالی سال کے قرض کیلئے اشتہار جاری کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ کہ گزشتہ چار برسوں کے قرض کی رقم اب تک ضلع کے لوگوں میں پوری طرح تقسیم نہیں کی گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا ہے کہ نئی شرائط کے تحت جن لوگوں کا انتخاب ہوگیا ہے انہیں بہت جلد قرض کی رقم مہیا کرادی جائے گی

محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر خورشید عرف فیروز احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ ریاستی حکومت اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کوخود کا روزگار فراہم کرنے کے لیے وزیراعلی اقلیتی روزگار منصوبہ کے تحت مالی مدد دیتی۔

انہوں نے کہا کہ اب قرض فراہمی کے لیے شرائط میں ترمیم کر کے اسے مزید آسان بنا دیا گیا ہے۔

ریاستی حکومت نے بہار کے غریب مسلمانوں کو مالی طور پر مستحکم کرنے کے لیے وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض منصوبہ کے تحت مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کو روزگار کے لیے قرض فراہم کرنے کا پروگرام بنایا ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے۔

خورشید عرف فیروز احمد، ویڈیو

اس منصوبہ کے تحت پانچ فیصد سالانہ شرح کے آسان سود پر پانچ برسوں کے لیے پچاس ہزار سے پانچ لاکھ تک کا قرض مہیا کرایا جاتا ہے جس کے بعد حکومت بہت آسان قسطوں پر پانچ برسوں میں قرض کی رقم کو واپس لیتی ہے۔

وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض منصوبہ کے تحت قرض دینے کے لیے حکومت نے پیچیدہ شرط رکھی تھی لیکن اب ان شرائط میں ترمیم کرتے ہوئے آسانیاں فراہم کی گئی ہیں۔

اس سے قبل قرض کے خواہشمند کو ضمانت کے طور پر سرکاری، نیم سرکاری، انکم ٹیکس ادا کرنے والے یا مکان کے کاغذات رہن کی ضرورت پیش آتی تھی اب حکومت نے قرض کی رقم کے برابر املاک کے رہن کی سہولت مہیا کرا دی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے لیے اس منصوبے کے تحت قرض دینے کا اشتہار اب تک جاری نہیں کیا ہے۔

اس معاملے میں اقلیتی محکمہ کے وزیر خورشید عارف فیروز نے ایک ہفتے کے اندر رواں مالی سال کے قرض کیلئے اشتہار جاری کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ کہ گزشتہ چار برسوں کے قرض کی رقم اب تک ضلع کے لوگوں میں پوری طرح تقسیم نہیں کی گئی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا ہے کہ نئی شرائط کے تحت جن لوگوں کا انتخاب ہوگیا ہے انہیں بہت جلد قرض کی رقم مہیا کرادی جائے گی

محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر خورشید عرف فیروز احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ ریاستی حکومت اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کوخود کا روزگار فراہم کرنے کے لیے وزیراعلی اقلیتی روزگار منصوبہ کے تحت مالی مدد دیتی۔

انہوں نے کہا کہ اب قرض فراہمی کے لیے شرائط میں ترمیم کر کے اسے مزید آسان بنا دیا گیا ہے۔

Intro:وزیراعلی اقلیتیں روزگار قرض منصوبہ کے شرائط میں حکومت نے تبدیلی کرتے ہوئے تھوڑی آسانیاں فراہم کی ہے 2019 اور 2020 کیلئے محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر نے جلد ہی اشتہار جاری کرنے کا دعوی کیا ہے


Body:ریاستی حکومت نے بہار کے غریب مسلمانوں کو مالی استحکام بخشنے کے لئے "وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض منصوبہ" کے تحت مسلمانوں سمیت اقلیتوں کو روزگار کے لئے قرض دینے کا پروگرام نام بنایا ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے چل رہا ہے اس کے تحت 5% سالانہ آسان سود پر پانچ برسوں کے لیے پچاس ہزار سے پانچ لاکھ تک کا قرض مہیا کرایا جاتا ہے جس کے بعد حکومت بہت آسان قسطوں پر پانچ سال میں مستفیذ سے لون کی رقم کو واپس لیتی ہے

وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض منصوبہ کے تحت قرض دینے کے لیے حکومت نے بڑا پیچیدہ شرط رکھا تھا اب ان شرائط میں ترمیم کرتے ہوئے تھوڑی آسانیاں فراہم کی گئی ہے پہلے قرض کے خواہشمند کو گارنٹر کے طور پر سرکاری, نیم سرکاری, انکم ٹیکس ادا کرنے والے گارنٹر یا مکان کے کاغذات گروی رکھنے کی ضرورت پیش آتی تھی اب حکومت نے قرض کی رقم کے برابر املاک گروی رکھنے کی سہولت مہیا کرا دی ہے

حکومت نے رواں مالی سال کے لئے اس منصوبے کے تحت قرض دینے نے کا اشتہار اب تک جاری نہیں کیا ہے محکمہ کے وزیر ر خورشید عارف فیروز ہم نے ایک ہفتے کے اندر رواں مالی سال کے قرض کیلئے اشتہار جاری کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ کہ گزشتہ چار برسوں کے قرض کی رقم کم اب تک کی ضلع کے لوگوں میں پوری طرح تقسیم نہیں کی گئی ہے وزیر نے کہا ہے کہ نئے شرائط کے تحت جن لوگوں کا انتخاب ہو گیا ہے انہیں بہت جلد قرض کی رقم مہیا کرادی جائے گی

بائٹ محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر خورشید عرف فیروز احمد

محکمہ اقلیتی فلاح کے وزیر خورشید عرف فیروز احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ ریاستی حکومت اقلیتوں خصوصی طور پر مسلمانوں کوخود کے روزگار کے لئے مالی مدد وزیراعلی اقلیتی روزگار منصوبہ کے تحت دیتی ھے انہوں نے کہا کہ ابھی اس کے شرائط میں ترمیم کر آسان ان بنا دیا گیا ہے ہے پہلے جن لوگوں کو گارنٹر کے طور پر سرکاری نیم سرکاری انکم ٹیکس ادا کرنے والے گارنٹر کی ضرورت پیش آتی تھی اب حکومت نے قرض کی رقم کے برابر املاک گروی رکھنے کی سہولت فراہم کی ہے انہوں نے کہا کہ بہت جلد ہی تمام گزشتہ برسوں کے بچے ہوئے امیدواروں کو جن کا انتخاب ہو چکا ہے قرض مہیا کر دیا جائے گا اور بہت جلد رواں مالی سال کے لئے اشتہار جاری کر دیا جائے گا



Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 3:19 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.