ETV Bharat / state

باندھ کے ٹوٹنے سے کئی گاؤں سیلاب کی زد میں

بارش کے موسم میں بھارت کی متعدد ریاستیں اور کئی علاقے سیلاب کی زد میں آ جاتے ہیں لیکن باندھ کے ٹوٹنے کے بعد اچانک آئے سیلاب کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔

باندھ کے ٹوٹنے سے کئی گاؤں سیلاب کی زد میں
author img

By

Published : Jul 14, 2019, 11:40 PM IST

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے ہیڈ کوارٹر سے 40 کلو میٹر دور واقع کملا بلان ندی میں باندھ کے ٹوٹنے سے کئی گاؤں سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔

باندھ کے ٹوٹنے سے کئی گاؤں سیلاب کی زد میں

پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کچھ لوگ گاؤں چھوڑ کر قومی شاہراہ پر پناہ لے رہے ہیں لیکن وہیں کچھ بزرگ اپنا گاؤں چھوڑنے کے لیے رضامند نہیں ہیں۔

دیکھیے ای ٹی بھارت کے نمائندہ فیروز احمد کی خاص رپورٹ۔۔۔

ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ کے ہیڈ کوارٹر سے 40 کلو میٹر دور واقع کملا بلان ندی میں باندھ کے ٹوٹنے سے کئی گاؤں سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔

باندھ کے ٹوٹنے سے کئی گاؤں سیلاب کی زد میں

پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کچھ لوگ گاؤں چھوڑ کر قومی شاہراہ پر پناہ لے رہے ہیں لیکن وہیں کچھ بزرگ اپنا گاؤں چھوڑنے کے لیے رضامند نہیں ہیں۔

دیکھیے ای ٹی بھارت کے نمائندہ فیروز احمد کی خاص رپورٹ۔۔۔

Intro:دربھنگہ دیر رات دربھنگہ ضلع ہیڈ کوارٹر سے لگبھگ 40 کلومیٹر پورب میں واقع کملا بلان ندی کے باندھ دو جگہ سے ٹوٹ گئے دونوں ہی جگہ ٹارڈیح بلاک کے ایک کیتھوار گاؤں اور دوسرا ککودھا گاؤں کے پاس ٹوٹ گیا جس اچانک سے بہت ہی تیز رفتاری سے سیلاب کا پانی دربھنگہ کے ٹارڈیح بلاک اور منی گاچھی بلاک کے کئ گاؤں میں پھیلنا شروع ہوگیا ابھی حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ درجنوں گاؤں کا رابطہ بلاک کی مین شرک سے کٹ گیا ہے سیکروں لوگ اپنے گھروں سے اونچے جگہ پر بچنے کے لئے ٹھہرنے کو مضبور ہو گئے ہیں، دربھنگہ کے ٹارڈیح بلاک کے لگبھگ 6 پنچایت پوری طرح سے اور منی گاچھی کے 6 گاؤں پوری طرح سے سیلاب کے پانی سے گھر گئے ہیں اور پانی کی رفتار تیزی سے نئے علاقے میں جا رہے ہیں - جب ای ٹی وی بھارت اردو کی طرف سے سیلاب متاثرین پھلون گاؤں کے ایک بزرگ مہیندر ناراین جو کی ان کے گھر میں سیلاب کا پانی تیزی سے پھیل رہا تھا اور یہ بزرگ بے خوف اپنے بستر پر لیٹا ہوئے تھے ان سے جب بات کی تو انہوں نے کہا کہ کہاں جائیں گے اس سے بچ کر ایک دن تو مرنا ہی ہے کوئ دیکھنے والا نہیں ہے پچھلے چار گھنٹے سے باندھ ٹوٹنے کی وجہ سے یہ پانی آ رہا ہے - وہیں سیلاب متاثرین ایک دوسرے فرد بلاس نائک نے ای ٹی وی بھارت اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیر شام کملا بلان کا باندھ ٹوٹنے سے ان کے گاؤں میں بھی ٹارڈیح بلاک ہوتے ہوئے یہ پانی تیزی سے پھیل رہا ہے پورے گاؤں میں یہ پانی تیزی سے پھیلتے ہوئے گھروں میں داخل ہو رہا ہے لوگ این ایچ پر بھی چلے جاتے بچنے کے لیے لیکن کوئی راستہ نظر نہیں آرہا ہے کہ کیسے جائے لوگ وہیں بلاک انتظامیہ یا ضلع انتظامیہ کی طرف سے کوئی الرٹ نہیں کیا گیا اور نہ ہی اب تک بچاؤ کے کوئی مدد نہیں ملی ہے -
وہیں اس سیلاب سے متاثرہ ایک پریوار کے فرد لال کمار جو اپنے پریوار کے ساتھ این ایچ57 پر آگئے ہیں رکنے کے لئے انہوں نے حکومت کو کوستے ہوئے اپنے گھروں میں پانی ا جانے کی وجہ بتائی -
وہیں جب اس سیلاب کی حالت پر دربھنگہ کے اے ڈی ایم اوما کانت پانڈے نے ای ٹی بھارت اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باندھ ٹوٹنے سے اس علاقے میں پانی آ گیا ہے جو تیزی سے نئے علاقے میں بھی جا سکتا ہے ہم ضلع انتظامیہ کی طرف سے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم ٹارڈیح بلاک اور منی گاچھی بلاک کے لئے پہنچ گئی ہے متاثر لوگوں کو اسکولوں میں بھی پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے خاص طور پر متاثر گاؤں میں جانے کے راستے بھی بند ہو گئے ہیں اس لئے راستہ کیسے ہموار ہو وہ بھی دیکھنا پر رہا ہے پوری کوشش ہے کہ متاثرین کو کوئی دقت نہیں ہو - - -

بائٹ - - - مہیندر ناراین ،متاثرین بزرگ
بائٹ - - - لال کمار - - این ایچ پر قیام کئے ہوئے متاثر
بائٹ - - بلاس نائک - - - متاثرین
بائٹ - - - اوما کانت پانڈے - اے ڈی ایم دربھنگہ

یوں تو ہر سال دربھنگہ کے کوسی کے علاقے میں سیلاب کے آنے کا اندیشہ منڈلاتا ہے اور ضلع انتظامیہ ہر سال اس سے بچنے کے طریقے پر عمل کرتا ہے لیکن جب سیلاب آتا ہے تو ضلع انتظامیہ کی کی گئ کوشش کی پول کھل جاتی ہے - ٹھیک اس بار بھی ایسا ہی نظارے دیکھنے کو ملے


Body:نہیں


Conclusion:آگے دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ کیا یہ سیلاب کے پانی کی رفتار کم ہوتی ہے یا اور تیزی سے نئے علاقے میں دہشت پھیلا تے ہوئے پھیل تا ہے اگر تیزی سے اسی رفتار میں یہ پانی پھیلتا رہا تو بہت بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہو سکتی ہے یہاں کے لوگوں کو - -
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.