ETV Bharat / state

Akhand Bharat: بھاگوت کا "اکھنڈ بھارت" بنانے پر ڈاکٹر شکیل احمد کا طنز، فیصلے کا استقبال - موہن بھاگوت کے بیان پر ڈاکٹر شکیل کا رد عمل

ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پندرہ سالوں میں نہیں بلکہ بھاجپا کے اسی دور اقتدار میں موہن بھاگوت کے اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کیا جائے. میرا ماننا ہے اکثریت سماج کے کچھ ہی لوگ جو مذہبی لبادہ اوڑھ کر اقلیتوں پر ظلم کر رہے ہیں وہ اکثریت سماج کے شرپسند عناصر ہیں، ان کا اکثریت مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس مذہب کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ Dr. Shakeel's Reaction to Mohan Bhagat's Statement

ڈاکٹر شکیل احمد
ڈاکٹر شکیل احمد
author img

By

Published : Apr 17, 2022, 12:32 PM IST

پٹنہ: گزشتہ دنوں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے بیان دیا تھا کہ ان کا خواب ہے کہ پندرہ سالوں کے اندر بھارت کو اکھنڈ بھارت بنایا جائے جس پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے ردعمل کا اظہار کیا ہے، کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما و سابق وزیر مملکت برائے امور داخلہ ڈاکٹر شکیل احمد نے موہن بھاگوت کے بیان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ موہن بھاگوت کے اس بیان کا سبھی ہندوستانی بالخصوص اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو استقبال کرنا چاہیے. کیونکہ جب اکھنڈ بھارت بنے گا تو اس میں آس پڑوس کے مزید 48 کروڑ اقلیتی آبادی جس میں مسلم، سکھ اور جین شامل ہیں وہ بھی اکھنڈ بھارت کا حصہ ہوں گے۔ ابھی ہندوستان میں 15 سے 17 فیصد اقلیتی آبادی ہے، جس وجہ سے اکثریت سماج کے لوگ ان پر ظلم و زیادتی کرتے ہیں، جب 48 کروڑ کی آبادی شامل ہوگی تو پھر ہندوستان میں 45 سے 50 فیصد اقلیتی آبادی ہو جائے گی پھر اکثریت سماج کو دوسروں پر ظلم و زیادتی کرنے کے لیے سوچنا پڑے گا. Dr. Shakeel's Reaction to Mohan Bhagat's Statement

ڈاکٹر شکیل احمد


ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پندرہ سالوں میں نہیں بلکہ بھاجپا کے اسی دور اقتدار میں موہن بھاگوت کے اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کیا جائے. میرا ماننا ہے اکثریت سماج کے کچھ ہی لوگ جو مذہبی لبادہ اوڑھ کر اقلیتوں پر ظلم کر رہے ہیں وہ اکثریت سماج کے شرپسند عناصر ہیں، ان کا اکثریت مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس مذہب کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ کوئی بھی مذہب کسی بھی بنیاد پر کسی بھی دوسرے مذہب پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا، سبھی مذہب آپسی بھائی چارہ اور اخوت و محبت کی تعلیم دیتے ہیں۔ مگر بی جے پی کا یہ شروع سے ایجنڈا ہے کہ وہ اپنے سماج کے لوگوں کو مذہبی منافرت کی بنیاد پر ورغلا کر رکھنا چاہتی ہے تاکہ اس آڑ میں وہ اپنی سیاست چمکاتی رہے.


انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک بہترین باغ ہے جس میں تمام طرح کے پھول کھلتے ہیں، باغ کی صحیح حفاظت اس کے مالی پر ہے، وہ تمام پھولوں کی حفاظت کرے گا تو اس کا باغ روشن اور خوشبوؤں سے معطر رہے گا. جس باغ کا مالی صرف ایک پھول کی نگرانی کرے گا اور دوسرے پر توجہ نہیں دے گا تو وہ باغ ایک دن ختم ہو جائے گا، ہندوستان کو اسی باغ کی مانند سمجھنا چاہیے۔

پٹنہ: گزشتہ دنوں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے بیان دیا تھا کہ ان کا خواب ہے کہ پندرہ سالوں کے اندر بھارت کو اکھنڈ بھارت بنایا جائے جس پر مختلف سیاسی رہنماؤں نے ردعمل کا اظہار کیا ہے، کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما و سابق وزیر مملکت برائے امور داخلہ ڈاکٹر شکیل احمد نے موہن بھاگوت کے بیان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ موہن بھاگوت کے اس بیان کا سبھی ہندوستانی بالخصوص اقلیتی طبقہ کے لوگوں کو استقبال کرنا چاہیے. کیونکہ جب اکھنڈ بھارت بنے گا تو اس میں آس پڑوس کے مزید 48 کروڑ اقلیتی آبادی جس میں مسلم، سکھ اور جین شامل ہیں وہ بھی اکھنڈ بھارت کا حصہ ہوں گے۔ ابھی ہندوستان میں 15 سے 17 فیصد اقلیتی آبادی ہے، جس وجہ سے اکثریت سماج کے لوگ ان پر ظلم و زیادتی کرتے ہیں، جب 48 کروڑ کی آبادی شامل ہوگی تو پھر ہندوستان میں 45 سے 50 فیصد اقلیتی آبادی ہو جائے گی پھر اکثریت سماج کو دوسروں پر ظلم و زیادتی کرنے کے لیے سوچنا پڑے گا. Dr. Shakeel's Reaction to Mohan Bhagat's Statement

ڈاکٹر شکیل احمد


ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پندرہ سالوں میں نہیں بلکہ بھاجپا کے اسی دور اقتدار میں موہن بھاگوت کے اس خواب کو شرمندۂ تعبیر کیا جائے. میرا ماننا ہے اکثریت سماج کے کچھ ہی لوگ جو مذہبی لبادہ اوڑھ کر اقلیتوں پر ظلم کر رہے ہیں وہ اکثریت سماج کے شرپسند عناصر ہیں، ان کا اکثریت مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ وہ اس مذہب کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ کوئی بھی مذہب کسی بھی بنیاد پر کسی بھی دوسرے مذہب پر تشدد کی اجازت نہیں دیتا، سبھی مذہب آپسی بھائی چارہ اور اخوت و محبت کی تعلیم دیتے ہیں۔ مگر بی جے پی کا یہ شروع سے ایجنڈا ہے کہ وہ اپنے سماج کے لوگوں کو مذہبی منافرت کی بنیاد پر ورغلا کر رکھنا چاہتی ہے تاکہ اس آڑ میں وہ اپنی سیاست چمکاتی رہے.


انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک بہترین باغ ہے جس میں تمام طرح کے پھول کھلتے ہیں، باغ کی صحیح حفاظت اس کے مالی پر ہے، وہ تمام پھولوں کی حفاظت کرے گا تو اس کا باغ روشن اور خوشبوؤں سے معطر رہے گا. جس باغ کا مالی صرف ایک پھول کی نگرانی کرے گا اور دوسرے پر توجہ نہیں دے گا تو وہ باغ ایک دن ختم ہو جائے گا، ہندوستان کو اسی باغ کی مانند سمجھنا چاہیے۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.