گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا کے ڈی ایم کے جنتادربار میں جمعہ کو بھی درجنوں درخواست گزار متعدد مسائل لیکر پہنچے اس میں کچھ ایسے بھی درخواست گزار تھے جو متعدد مرتبہ شکایت کرچکے ہیں ، بدرو عالم نے بتایا کہ وہ اس سے پہلے بھی ڈی ایم کے جنتادربار میں پہنچے تھے تاہم مسائل کا حل نہیں نکلا بلکہ جن افسران کو ڈی ایم نے ہدایت دی تھی وہ بھی سننے کو تیار نہیں ہیں ، ڈی ایم تیاگ راجن نے اس وقت متعلقہ افسران کو شکایت کا فوری طور پر ازالہ کرنے کی ہدایت دی تھی تاہم ڈی ایم کی ہدایت کے باوجود افسران نے معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا، جمعہ کو دوبارہ جنتادربار میں پہنچنے پر ڈی ایم نے متعلقہ افسران کو جم کر پھٹکار لگائی اور کہاکہ اس طرح کی شکایت اگر دوبارہ ملتی ہے توانکی طرف سے محکمہ جاتی کاروائی یقینی طور پر ہوگی ۔ DM Janta Darbar In Gaya
ڈی ایم نے جنتادربار میں آئے درخواست گزاروں کے معاملات اور مسائل کو سنجیدگی سے سنتے ہوئے، متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ وہ جلد از جلد انکوائری رپورٹ دستیاب کرائیں۔ درخواست گزاروں کی شکایت سننے کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے ضلع کے سینئر افسران جیسے ڈپٹی ڈیولپمنٹ کمشنر، ایڈیشنل کلکٹر، سب ڈویژنل افسر، متعلقہ بلاک اور ضلع سطح کے افسران کو نامزد کرکے ان کے ذریعہ معاملے کی جانچ کرنے کی ذمہ داری بھی دی ہے۔ DM Janta Darbar In Gaya
جنتا دربار میں زیادہ تر لوگوں نے زمین کے تنازعات، باہمی تقسیم، تجاوزات، زمین سے متعلق مسائل وغیرہ سے متعلق درخواستیں دی ہیں۔ ان تمام درخواستوں کی روشنی میں ڈی ایم نے متعلقہ سرکل آفیسر اور تھانہ انچارج اور ایس ڈی او ، ڈی ایس پی کی موجودگی میں دونوں فریقین کے لوگوں کو جنتادربار میں بلاکر تصفیہ کرانے کی کوشش کرنے کی ہدایت دی ، ساتھ ہی ہر ہفتہ تھانہ سطح اور سب ڈویژنل سطح پر جنتادربار منعقد کرنے کی ہدایت دی اور ساتھ ہی متعلقہ معاملات کو ترجیح دیتے ہوئے اسے حل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ DM Janta Darbar In Gaya
جنتا دربار میں اراضی سے متعلق حد سے زیادہ معاملے کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ نے ایڈیشنل کلکٹر ریونیو کو ہدایت دی کہ وہ موصولہ درخواستوں کی اچھی طرح جانچ کریں اور متعلقہ افسران کو قواعد کے مطابق مناسب کارروائی کرنے کا حکم دیں، ڈی ایم نے کہاکہ ان کے جنتادربار میں آئے معاملوں کی جانچ اور کاروائی کے بعد رپورٹ منگوائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : World's Top Scientists گیا کے محمد رفیق ابو تراب دنیا کے ٹاپ سائنسدانوں کی فہرست میں مسلسل تیسری بار شامل