گیا:بہار کے ضلع گیا میں اقلیتی طبقے کی طلاق شدہ خواتین کو 25 ہزار روپے کی مالی مدد پہنچائی جا رہی ہے ۔ بہار حکومت کی ' پریتکتا اسکیم ' کے تحت طلاق شدہ خواتین کو مالی مدد دی جاتی ہے تاکہ وہ چھوٹے کاروبار سے وابستہ ہو کر خود کی کفالت کرسکیں ، اس کے لیے ضلع اقلیتی بہبود دفتر میں فارم پر کیے جاتے ہیں اور آدھار کارڈ ، بینک پاس بک ، رہائشی سرٹیفیکیٹ کے ساتھ ایک تصدیق نامے کی ضرورت پڑتی ہے۔ تصدیق نامہ مقامی سطح کے رہنماؤں جیسے وارڈ کونسلر ، مکھیا اور دیگر عوامی منتخب نمائندوں کے ذریعے پہچان کرانا یقینی ہوتا ہے ، اسکیم سے استفادہ کرنے کے لیے کوئی تاریخ یا ماہ متعین نہیں ہے کبھی بھی کوئی طلاق شدہ خواتین محکمہ اقلیتی بہبود دفتر سے فارم لے کر بھر سکتی ہیں۔
اسکیم کے اصول و ضوابط کے تحت نہ صرف طلاق شدہ خواتین مذکورہ اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتی ہیں بلکہ ویسے خواتین بھی جن کے شوہر گزشتہ تین برسوں سے لاپتہ ہیں یا پھر اُنہیں چھوڑ کر چلیں گئے ہیں اور انکی کفالت کے لیے کسی طرح کا خرچ نہیں دیتے ہیں وہ بھی اس اسکیم سے استعفادہ کر سکتی ہیں ، ضلع گیا میں اب اس اسکیم کا بڑے پیمانے پر طلاق شدہ خواتین کو فائدہ پہنچانے کے لئے رابطہ مہم شروع کی گئی ہے ،ضلع اقلیتی بہبود دفتر سے ضلع کے منتخب عوامی نمائندوں ،سماجی کارکنوں اور معاشرے کی معزز شخصیات اور مسلم اداروں سے رابطہ کیا گیا ہے اور اُن سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے میں ویسی خواتین جو طلاق شدہ ہیں یا پھر جنکے شوہر گزشتہ تین برسوں سے بغیر کسی اطلاع کے چھوڑے ہوئے ہیں اُن کی صحیح تصدیق کر اُنہیں حکومت کی پریتکتا اسکیم سے استفادہ کرنے کے لیے فارم بھرنے کو کہیں ، حکومت کے منصوبے کے تحت اُنہیں پچیس ہزار روپے دیے جائیں گے ، اس رقم سے وہ گھر بیٹھے کوئی چھوٹا کاروبار کرسکتی ہیں ، ضلع میں قریب 130 خواتین استفادہ کر چکی ہیں اور اُن میں کچھ نے بڑے کاروبار تک رسائی حاصل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پٹنہ میں آر جے ڈی دفتر کے سامنے پی ایم مودی کے خلاف پوسٹر لگا
ضلع اقلیتی بہبود افسر راہل کمار نے بتایاکہ پریتکتا اسکیم طلاق شدہ خواتین کو روزگار سے جوڑنے کے لیے ہے اور اس کی رقم براہ راست درخواست گزار کے بینک کھاتے میں محکمہ کی طرف سے بھیجی جاتی ہے ، اس میں کسی اور کا کھاتہ قابل قبول نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسکی تشہیر کی جارہی ہے اور توقع ہے کہ ضلع کی طلاق شدہ خواتین اسکا فائدہ اٹھائیں گی ، ایک بار ہی اس اسکیم سے فائدہ لیا جاسکتا ہے ، جنہوں نے پہلے اسکیم کا فائدہ لیا ہے انکی درخواست قبول نہیں ہوگی۔