یہ سڑک ارریہ بلاک کے مدن پور مغربی پنچایت کے وارڈ نمبر 14 میں قیوم کے گھر سے سبھانی کے گھر تک بنے گی جو سات لاکھ 48 ہزار چھ سو روپے کے تخمینہ سے بن رہا ہے.
اس سڑک کے تعمیر سے مقامی لوگوں میں خوشی دیکھی گئی، جو ایک زمانے سے مطالبہ کر رہے تھے۔
یہاں پر تقریباً پانچ سو گھر ہے مگر برسات کے دنوں میں کچی سڑک ہونے سے مقامی لوگوں کا چلنا مشکل ہو جاتا تھا اور سیلاب کے دنوں میں مٹی پوری طرح سے بہہ جاتی تھی۔
سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چئیرمین آفتاب عظیم عرف پپو عظیم نے کہا کہ یہ علاقہ پوری طرح سے سیلاب زدہ ہے، پانی کے بہاؤ میں یہاں کی کچی سڑکیں بہہ جاتی تھی۔ مگر ہم نے کوشش کی ہے جہاں جہاں سڑک کا کام باقی رہ گیا ہے اسے جلد سے جلد پورا کر لیا جائےْ؎
ہماری ترجیحات میں وہ تمام سڑکیں شامل ہیں جو کسی بنا پر نہیں بن سکا ہے۔ اس علاقے میں اس سڑک کی زیادہ ضرورت تھی جس سے یہاں کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔
واضح رہے کہ مدن پور مغربی پنچایت میں گھنی آبادی ہے، یہ آبادی 70 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی پر مشتمل ہے، مگر بنیادی سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے یہ علاقہ پچھڑے پن کا شکار تھا، پنچایت کے دیگر محلوں میں سڑک کی تعمیر ہو چکی ہے صرف مشرقی محلہ سڑک تعمیر کے لیے باقی تھا۔