ETV Bharat / state

Literary Event Held in Patna: اردو ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام تقریب منعقد - پٹنہ خبر

اپنے صدارتی خطاب میں قاسم خورشید نے مزید کہا کہ شین مظفرپوری آزادی سے پہلے تقسیم کے درد کو، ترقی پسندی کے عروج کو اور آزادی کے بعد ہونے والی تبدیلیوں کو بہت شدت سے محسوس کیا اور اسے خوبصورتی سے اپنے فکشن کا موضوع بنایا- اس سیشن میں شین مظفرپوری کے حوالے سے ڈاکٹر ابو بکر رضوی، ڈاکٹر علاء الدین خان اور حذیفہ شکیل نے مقالہ پیش کیا۔ Organizing a function in memory of Shane Muzaffarpuri and Sohail Azeemabadi

اردو ڈائریکٹوریٹ
اردو ڈائریکٹوریٹ
author img

By

Published : Aug 4, 2022, 1:53 PM IST

شین مظفرپوری قومی سطح کے مشہور افسانہ نگار، بہترین ناول نگار اور پلند پائے کے صحافی تھے، انہوں نے بہت کم مدت میں ہی بڑی شہرت اور عزت حاصل کر لی، شین مظفرپوری میں بے پناہ تخلیقی صلاحیت تھی، وہ زود نویس تھے، کثرت سے مضامین اور افسانے لکھے، ایسے عظیم المرتبت شخصیت کی پوری زندگی مختلف قسم کی پریشانیوں اور معاشی الجھنوں میں گزری، انہوں نے زندگی کے بہت سارے کرب کو جھیلا، تنگی میں اپنی زندگی بسر کی، انہیں ان کی زندگی میں وہ مقام نہیں ملا جس کے وہ حقدار تھے۔ Function on Shane Muzaffarpuri and Sohail Azeem Abadi


مذکورہ باتیں محکمہ کابینہ سکریٹریٹ، اردو ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام منعقد " شین مظفرپوری اور سہیل عظیم آبادی یادگاری تقریب" سے خطاب کرتے ہوئے تقریب کے صدر ڈاکٹر قاسم خورشید نے کہی. اپنے صدارتی خطاب میں قاسم خورشید نے مزید کہا کہ شین مظفرپوری آزادی سے پہلے تقسیم کے درد کو، ترقی پسندی کے عروج کو اور آزادی کے بعد ہونے والی تبدیلیوں کو بہت شدت سے محسوس کیا اور اسے خوبصورتی سے اپنے فکشن کا موضوع بنایا، اس سیشن میں شین مظفرپوری کے حوالے سے ڈاکٹر ابو بکر رضوی، ڈاکٹر علاء الدین خان اور حذیفہ شکیل نے مقالہ پیش کیا۔


مزید پڑھیں:پٹنہ: اردو عمل گاہ فروغ اردو سمینار و مشاعرہ کی تیاری مکمل

دوسرے سیشن کی صدارت کر رہے معروف ادیب پروفیسر فاروق احمد صدیقی سابق صدر شعبہ اردو، بی آر اے بہار یونیورسٹی نے سہیل عظیم آبادی کے حوالے سے کہا کہ سہیل عظیم آبادی کا شمار ہندوستان کے بڑے افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے، انہوں نے عالمی سطح پر خود کو متعارف کرایا، ان کے افسانوں کا ترجمہ کئی یورپی ممالک میں بھی کیا گیا ہے جو مقبول عام ہے. اس سیشن میں پروفیسر ہمایوں اشرف، پروفیسر صفدر امام قادری اور ڈاکٹر جلال اصغر فریدی نے سہیل عظیم آبادی پر وقیع مقالہ پیش کیا. تقریب کی نظامت حسیب الرحمن انصاری نے بحسن و خوبی انجام دیا، ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر احمد محمود نے کلمات تشکر ادا کیا.

شین مظفرپوری قومی سطح کے مشہور افسانہ نگار، بہترین ناول نگار اور پلند پائے کے صحافی تھے، انہوں نے بہت کم مدت میں ہی بڑی شہرت اور عزت حاصل کر لی، شین مظفرپوری میں بے پناہ تخلیقی صلاحیت تھی، وہ زود نویس تھے، کثرت سے مضامین اور افسانے لکھے، ایسے عظیم المرتبت شخصیت کی پوری زندگی مختلف قسم کی پریشانیوں اور معاشی الجھنوں میں گزری، انہوں نے زندگی کے بہت سارے کرب کو جھیلا، تنگی میں اپنی زندگی بسر کی، انہیں ان کی زندگی میں وہ مقام نہیں ملا جس کے وہ حقدار تھے۔ Function on Shane Muzaffarpuri and Sohail Azeem Abadi


مذکورہ باتیں محکمہ کابینہ سکریٹریٹ، اردو ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام منعقد " شین مظفرپوری اور سہیل عظیم آبادی یادگاری تقریب" سے خطاب کرتے ہوئے تقریب کے صدر ڈاکٹر قاسم خورشید نے کہی. اپنے صدارتی خطاب میں قاسم خورشید نے مزید کہا کہ شین مظفرپوری آزادی سے پہلے تقسیم کے درد کو، ترقی پسندی کے عروج کو اور آزادی کے بعد ہونے والی تبدیلیوں کو بہت شدت سے محسوس کیا اور اسے خوبصورتی سے اپنے فکشن کا موضوع بنایا، اس سیشن میں شین مظفرپوری کے حوالے سے ڈاکٹر ابو بکر رضوی، ڈاکٹر علاء الدین خان اور حذیفہ شکیل نے مقالہ پیش کیا۔


مزید پڑھیں:پٹنہ: اردو عمل گاہ فروغ اردو سمینار و مشاعرہ کی تیاری مکمل

دوسرے سیشن کی صدارت کر رہے معروف ادیب پروفیسر فاروق احمد صدیقی سابق صدر شعبہ اردو، بی آر اے بہار یونیورسٹی نے سہیل عظیم آبادی کے حوالے سے کہا کہ سہیل عظیم آبادی کا شمار ہندوستان کے بڑے افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے، انہوں نے عالمی سطح پر خود کو متعارف کرایا، ان کے افسانوں کا ترجمہ کئی یورپی ممالک میں بھی کیا گیا ہے جو مقبول عام ہے. اس سیشن میں پروفیسر ہمایوں اشرف، پروفیسر صفدر امام قادری اور ڈاکٹر جلال اصغر فریدی نے سہیل عظیم آبادی پر وقیع مقالہ پیش کیا. تقریب کی نظامت حسیب الرحمن انصاری نے بحسن و خوبی انجام دیا، ڈائریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر احمد محمود نے کلمات تشکر ادا کیا.

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.