گذشتہ کئی ماہ سے ارریہ نگر پریشد میں سیاسی رسہ کشی جاری تھی، جو فلور ٹیسٹ ہونے کے بعد ختم ہوگئی۔
دس وارڈ کاؤنسلرز کے دستخط سے نگر پریشد کی ڈپٹی چیئرمین افسانہ پروین کے خلاف تحریک عدم اعتماد خارج ہو گئی۔
فلور ٹیسٹ میں ہوئی ووٹنگ میں افسانہ پروین کامیاب ہوئی اور دوبارہ ڈپٹی چیئرمین کی کرسی پر قابض ہو گئی۔
کامیابی کے بعد حامیوں نے جیت کا جشن ایک دوسرے کو مٹھائی کھلا کر اور گلال لگا کر منائی۔
ارریہ نگر پریشد میں 29 وارڈ کاؤنسلرز ہیں،جس میں فلور ٹیسٹ میں 27 وارڈ پارشدوں نے حصہ لیا اور ووٹنگ سے قبل مختلف امور پر بحث ہوئی، بحث میں شریک ہونے کے بعد 14 پارشدوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
ووٹنگ میں صرف 13 وارڈ کاؤنسلر نے حصہ لیا جس میں 11 ووٹ ڈپٹی چیئرمین کے مخالفت میں جبکہ دو حمایت میں پڑا۔
ضابطہ کے مطابق کل پارشدوں کی تعداد کا نصف یعنی 15 کونسلر ووٹنگ میں شریک ہوتے تو ووٹنگ کی بنیاد پر ہار جیت کا فیصلہ ہوتا مگر 14 وارڈ کاؤنسلر کا ووٹنگ میں حصہ نہ لینا ڈپٹی چیئرمین کے حق میں بہتر رہا اور اس طرح افسانہ پروین اپنی کرسی بچانے میں کامیاب ہو گئیں۔
فلور ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد افسانہ پروین نے کونسلرز کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میرے خلاف غلط طریقے سے تحریک عدم اعتماد لایا گیا تھا، مگر میں ترقیاتی کاموں پر یقین رکھتی ہوں۔
اس طرح کے اعتماد لانے سے کام میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے جسے عوام کے نمائندوں نے خارج کر دیا۔
وہیں دوسری جانب نگر پریشد کے چیئرمین رتیش رائے نے کہا افسانہ پروین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے آگے بھی ضلع کے ترقی میں معاون ثابت ہوں گی۔
عوام کا کہنا ہے کہ مہینوں سے نگر پریشد میں التوا کام کاج کب رفتار پکڑے گا۔