آج پٹنہ ہائی کورٹ نے جسٹس راکیش کمار کے ذریعہ 28 اگست کو دیے گئے فیصلے کو رد کردیا چیف جسٹس اے پی شاہی کی11 ججوں پر مشتمل بنچ نے اسے رد کرتے ہوئے واضح کیا کہ یہ فیصلہ اختیار سے باہر جا کر دیا گیا تھا۔
عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی حالات کو چھوڑ کر سسپنڈ معاملے کی سماعت کسی جج کے ذریعہ نہیں کی جاسکتی ہے ججوں کو معاملے پر سماعت کے لیے ہدایت دینے کاحق صرف چیف جسٹس کو ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کاپی تمام ججوں اور کورٹ ماسٹر کو دینے کی ہدایت دی واضح ہو کہ جسٹس راکیش کمار نے 28 اگست کو ایک فیصلہ دیا تھا جس میں انہوں نے سابق آئی اے ایس آفیسر کے پی رمیہ کے ڈیڑھ برس پرانے معطل کردہ پیشگی ضمانت کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے فیصلہ دیا تھا۔
راکیش کمار نے اپنے مذکورہ فیصلے میں کہا تھا کہ عدلیہ میں بدعنوانی ہے اور عدلیہ کے ذریعہ بدعنوان افسران کی پشت پناہی ہوتی ہے انہوں نے ججوں کے بنگلے پر بیجا اسراف کو بھی غلط قرار دیا تھا۔