لوک جن شکتی پارٹی کے اندرونی حالات اچھے نہیں ہیں۔ پارٹی دوحصوں میں تقسیم ہو گئی ہے۔ ایک حصہ پر رام ولاس پاسوان کے بھائی پشوپتی کمار پارس کا قبضہ ہے، جسے وہ 5 ایم پی کے ساتھ لیڈ کر رہے ہیں۔ لوک سبھا میں وہ پارٹی لیڈر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے چراغ پاسوان کو پارٹی سے باہر کر دیا ہے۔
وہیں، دوسری طرف چراغ پاسوان نے بھی تمام باغیوں سمیت اپنے چچا پسوپتی کمار پارس کو بھی پارٹی سے باہر کر دیا ہے۔
ایل جے پی کے بحران پر ریاست میں سیاست تیز ہو گئی ہے۔ نتیش کمار پر ایل جے پی کو توڑنے کا الزام عائد کیا جا رہا۔ اسمبلی انتخابات کے دوران چراغ پاسوان نے جے ڈی یو کے خلاف مہم چلائی تھی۔
نئے سیاسی حالات میں چراغ پاسوان کی حالت ابتر ہے۔ اسی درمیان آر جے ڈی نے چراغ پاسوان کو یو پی اے میں شامل ہونے کا مشورہ دیا ہے۔
اس پر ہندوستانی عوام مورچہ کے ترجمان دانش رضوان نے کہا ہے کہ سیاست میں ایسے حالات آتے جاتے رہتے ہیں۔ ایل جے پی کا یہ اندرونی اور خاندانی معاملہ ہے۔ اسے آپس میں بیٹھ کر سلجھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے چراغ پاسوان کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آر جے ڈی کے ساتھ جانے سے پہلے انہیں غور کرنا چاہیے۔
انہیں آر جے ڈی اور کانگریس کے آفر سے پہلے یہ سوچنا چاہیے کہ اسمبلی انتخاب سے قبل آر جے ڈی نے ہم لوگوں کو بھی بلایا تھا، ہمارے ساتھ ان کا کیا رویہ رہا۔
انہوں نے کہا کہ جانے سے پہلے اس بار غور کر لیں لوگ دروازے پر بلا کر بھی بے عزت کرتے ہیں۔