نکسلی تنظیم بھاکپا ماؤوادیوں کے خاتمہ کے لئے سینٹرل ریزرو پولیس فورس ' سی آرپی ایف ' کی 159 ویں بٹالین کو 2008 میں ضلع گیا میں تعینات کیا گیا تھا۔
سنہ2008 سے لیکر اب تک سی آرپی ایف نے اپنی بہادری اور سماجی کاموں سے نکسلیوں کی زمین تنگ کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ریاست بہار کا ضلع گیا نکسل متاثرہ علاقہ ہے ، چونکہ ضلع گیا جھارکھنڈ کی سرحد سے متصل ہے اور ضلع کے کئی علاقے پہاڑی اور جنگلی ہیں جس کی وجہ سے نکسلیوں کی آماجگاہ رہی ہے۔
نکسلیوں کی پکڑ مضبوط ہوتے دیکھ کر 2008 میں ریاستی حکومت نے سی آرپی ایف کی 159 ویں بٹالین کو گیا بلایا تھا ۔
گزشتہ برس سی آرپی ایف نے نکسلیوں پر شکنجہ کسنے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔
خیال رہے کہ 159 ویں بٹالین کے کمانڈنٹ نشیت کمار نے ای ٹی بھارت اردو سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ سی آرپی ایف کے لئے سنہ 2019 اچھا ثابت ہوا ہے ۔
بٹالین کی سب سے بڑی کامیابی نکسلیوں کی نقل وحرکت پر شکنجہ کسنا ہے ۔
ضلع کا نکسل علاقہ جھکربندھا کے جنگلی علاقے میں کچھ نکسلی ابھی بھی ہیں تاہم ان کی ہمت نہیں ہے کہ وہ جنگلی علاقے سے باہرنکلیں ۔
بٹالین نے 2019 میں تین بڑے انکاونٹر بھی کئے ہیں ساتھ ہی 84 سے زیادہ نکسلی اور معاونین کو گرفتار کیا ہے ۔
سرچ آپریشن مہم بھی کافی چلائی گئی ہے جسکے نتیجے میں نکسلیوں کے اسلحے بھی بڑی تعداد میں برآمد کئے گئے ہیں۔
کمانڈنٹ نشیت نے مزیدبتایاکہ سی آرپی ایف عوامی فلاح کے کاموں میں بھی دل چسپی رکھتے ہوئے کافی کام کئے ہیں ۔
سیکڑوں نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنے کے لئے خصوصی تربیت بھی دی ہے ۔
گذشہ برس 2019 میں سی آرپی ایف کی مدد سے پارلیمانی انتخابات بھی پرامن ماحول میں کرانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔
سی آرپی ایف اسی محنت اور جذبے کے ساتھ اپنی ڈیوٹی کو خیرخوبی کے ساتھ انجام دیا ہے ۔