موتیہاری: بہار کے موتیہاری پہنچے وزیر قانون شمیم احمد نے کہا کہ اس ملک کو یکساں سول کوڈ کی نہیں بلکہ وکاس کی ضرورت ہے، کیونکہ یہاں تمام ذاتوں اور مذاہب کے لوگ اپنے اپنے مذہب کے مطابق عمل کر رہے ہیں۔ جو مذہب کو مانتا ہے وہ اس کے مطابق عمل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات قریب دیکھ کر بی جے پی جال پھینک رہی ہے، لیکن عوام اب سب کچھ سمجھ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کو ترقی کی ضرورت ہے تاکہ بے روزگاروں اور نوجوانوں کو روزگار ملے اور اس پر بات ہونی چاہیے۔ اس مسئلے پر بات نہیں کریں گے۔ یہ لوگ صرف بکواس کرتے ہیں۔ ملک کے لیے یکساں سول کوڈ کی کیا ضرورت ہے۔ جب تمام مذاہب کے ماننے والے اپنے اپنے مذہب کے مطابق عمل کرتے ہیں، جو جس مذہب کو مانتا ہے وہ اس کے مطابق عمل کرتا۔
مزید پڑھیں: Muslim Scholars on UCC یکساں سول کوڈ سے غیرمسلم زیادہ پریشان ہوں گے، مسلم رہنما
دراصل وزیر قانون ڈاکٹر شمیم احمد ایک پروگرام میں شرکت کے لیے موتیہاری آئے تھے۔ جہاں انہوں نے صحافیوں کے سوال کے جواب میں یکساں سول کوڈ کے حوالے سے اپنی رائے دی۔ واضح رہے کہ لا کمیشن آف انڈیا نے یکساں سول کوڈ پر مذہبی اور عوامی تنظیموں سے نئی تجاویز مانگی ہیں، جس کے بعد پورے ملک میں مختلف مذہبی اور سیاسی تنظیموں کے اپنے اپنے دلائل ہیں۔ جہاں اپوزیشن پارٹی اس قانون کو لے کر مرکزی حکومت کو گھیرنے میں مصروف ہے اور کئی مذہبی اور سیاسی جماعتیں اس قانون کے خلاف اپنے نکات رکھ رہی ہیں جب کہ مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں سب کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔