ریاستی حکومت نے متعلقہ محکمہ کی ہدایت پر ضلع انتظامیہ نے پریس ریلیز جاری کرکے کہاہے کہ کوروناوائرس مٹن اور چکن ، انڈا ،مچھلی کھانے سے نہیں پھیلتا ہے۔
اس کو لیکر ریاستی حکومت کی جانب سے مزید مختلف ذرائع کے توسط سے اس کی جانکاری دی جارہی ہے۔
حکومت کی جانب سے یہ بھی کہاگیا ہے کہ ایک شخص کوروزانہ ایک متعینہ مقدار میں پروٹن کی ضرورت ہوتی ہے اور پروٹن کا سب سے اچھاذریعہ مٹن، چکن، انڈا اور مچھلی ہے، اس کوکھانے سے یہ وائرس نہیں پھیلتا ہے۔
صرف لوگوں کو گمراہ کیا گیا ہے، ضلع انتظامیہ کے پریس ریلیز میں کہا گیا ہے جوشخص مٹن چکن اور مچھلی وانڈا کااستعمال کرتے ہیں وہ بے خوف ہوکر کریں۔ اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ ابھی تک ماہرین نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے کہ کوروناوائرس گوشت ومچھلی اور انڈا کھانے سے پھیلا ہے۔ ہاں البتہ یہ ضرور ہے کہ گوشت ومچھلی کو اچھی طرح سے دھو کر پکائیں اور صاف ستھرائی کامکمل خیال رکھیں۔
واضح ہوکہ گیا میں گوشت ومچھلی کی فروخت میں بہت کمی آئی ہے، اس کی وجہ کوروناوائرس کاخوف بتایاجارہا ہے، خاص طورسے چکن کی بکری میں اسی فیصد زیادہ کمی آئی ہے۔
گیا میں عالم یہ ہے کہ چکن 30 اور 50 روپئے کلوتک فروخت ہورہے ہیں، چکن کے تاجروں کو کافی نقصان اٹھاناپڑرہا ہے، کئی چکن کی دوکانیں بند ہوگئی ہیں یاپھر جو کھلی ہیں ان کے یہاں ریٹ میں کافی گراوٹ ہے۔
چکن میں وائرس ہے یہ افواہ پھیلانے میں سوشل ذرائع کا بھی بڑاہاتھ ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے جاری ریلیز کے بعد ضلع میں گوشت کی بکری بڑھنے کی توقع ہے۔