ETV Bharat / state

Gaya Turns Hotbed of Covid-19: کورونا کی دستک سے گرم کپڑوں کی تجارت متاثر

author img

By

Published : Jan 12, 2022, 2:00 PM IST

گیا میں گرم کپڑوں کے تاجروں کو کورونا کی وجہ سے نقصانات کا Trade Impact of Coronavirus Epidemic سامنا ہے۔ تاجر لاک ڈاؤن کے ڈر سے آدھی قیمتوں پر یا ایک کی خریداری پر ایک مفت دینے کا آفر دینے پر مجبور ہیں۔ پہلی بار ایسا دیکھا گیا ہے جنوری ماہ کے شروع میں ہی دوکاندار آفرز دے رہے ہیں۔

تجارت متاثر
تجارت متاثر

ریاست بہار کے ضلع گیا میں موسم سرما میں گرم کپڑے فروخت کرنے والے کاروباریوں کے لئے بازار راحت بخش ہوتے ہیں اور اس سے تجارت کو تقویت بھی ملتی ہے۔ جنوری کے اوائل میں عام طور پر دکانداروں کی طرف سے خریداری پر آفر نہیں دیے جاتے ہیں۔ لیکن رواں برس اس کے برعکس ہو رہا ہے۔

تجارت متاثر

کورونا کے مثبت کیسز بڑھتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے امکانات ہیں ایسے میں تاجروں نے پونجی نکالنے کے لئے وقت سے پہلے آفرز کی بارش شروع کر دی ہے۔

اس بار اولین کا بازار نومبر سے ہی سج گیا تھا. ایک اندازے کے مطابق اب تک 90 سے 100 کروڑ روپے تک کا کاروبار ہو چکا ہے۔ فروری تک پچاس کروڑ روپے کا مزید کاروبار متوقع تھا لیکن تاجر کورونا کے پیش نظر خطرہ لینا نہیں چاہتے ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن نافذ ہوجائے تو چالیس سے پچاس فیصد گرم کپڑوں کی بچت ہو جائے گی۔ تاجر چاہتے ہیں کہ ان کے گرم کپڑے وقت پر فروخت ہو جائیں۔ منافع نہیں ہوسکتا ہے لیکن آفر دیے جائیں تو کپڑے فروخت بھی ہوں گے ۔اس مرتبہ سردیوں سے بچنے کے لیے سوئٹر کا رجحان بھی کم ہوا ہے۔ کیونکہ اب سبھی جیکٹ کو ترجیح دے رہے ہیں inner wear کے استعمال میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ شالوں کی جگہ پر کارڈیگن کی فروخت بھی زیادہ ہے۔ کشمیر سے گرم کپڑوں کا کاروبار کرنے آنے والے افراد بھی بہت کم آئے ہیں اور جو آئے بھی وہ لاک ڈاؤن کے ڈر سے چلے گئے۔

شہر کی معروف دوکان Bombay Bazaar کے منیجر شبیر عالم کہتے ہیں کہ کورونا کی وجہ سے اس مرتبہ کافی نقصانات rade Impact of Coronavirus Epidemic کا سامنا ہے اور دکان داروں کے سامنے بڑا چیلنج یہ ہے کہ وہ کس طرح اپنے گرم کپڑوں کو فروخت کریں گے۔ نقصان میں کمی لانے کے لیے تاجروں نے چالیس سے پچاس فیصد اور ایک کی خریداری پر ایک بالکل مفت دینے کے آفر بھی دیے ہیں۔ لیکن پھر بھی کسٹمرز کی تعداد نہ کے برابر ہے ۔اگر یہی حال رہا تو تاجروں کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوگا ۔

حالانکہ گزشتہ ماہ کے آخری ہفتے کے دوران دھوپ نہ نکلنے اور ٹھنڈ میں اضافے کی وجہ سے کاروبار میں کافی تیزی تھی۔ لیکن اسی دوران اچانک کورونا اور نئی گائیڈ لائنز نے تیزی کو روک دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ نئی پابندیوں کی وجہ سے حکومت کو نقصان نہیں ہے کیونکہ اگر تجارت کم ہوگی تو حکومت کو ٹیکس بھی کم ملے گیں

ریاست بہار کے ضلع گیا میں موسم سرما میں گرم کپڑے فروخت کرنے والے کاروباریوں کے لئے بازار راحت بخش ہوتے ہیں اور اس سے تجارت کو تقویت بھی ملتی ہے۔ جنوری کے اوائل میں عام طور پر دکانداروں کی طرف سے خریداری پر آفر نہیں دیے جاتے ہیں۔ لیکن رواں برس اس کے برعکس ہو رہا ہے۔

تجارت متاثر

کورونا کے مثبت کیسز بڑھتے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے امکانات ہیں ایسے میں تاجروں نے پونجی نکالنے کے لئے وقت سے پہلے آفرز کی بارش شروع کر دی ہے۔

اس بار اولین کا بازار نومبر سے ہی سج گیا تھا. ایک اندازے کے مطابق اب تک 90 سے 100 کروڑ روپے تک کا کاروبار ہو چکا ہے۔ فروری تک پچاس کروڑ روپے کا مزید کاروبار متوقع تھا لیکن تاجر کورونا کے پیش نظر خطرہ لینا نہیں چاہتے ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن نافذ ہوجائے تو چالیس سے پچاس فیصد گرم کپڑوں کی بچت ہو جائے گی۔ تاجر چاہتے ہیں کہ ان کے گرم کپڑے وقت پر فروخت ہو جائیں۔ منافع نہیں ہوسکتا ہے لیکن آفر دیے جائیں تو کپڑے فروخت بھی ہوں گے ۔اس مرتبہ سردیوں سے بچنے کے لیے سوئٹر کا رجحان بھی کم ہوا ہے۔ کیونکہ اب سبھی جیکٹ کو ترجیح دے رہے ہیں inner wear کے استعمال میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ شالوں کی جگہ پر کارڈیگن کی فروخت بھی زیادہ ہے۔ کشمیر سے گرم کپڑوں کا کاروبار کرنے آنے والے افراد بھی بہت کم آئے ہیں اور جو آئے بھی وہ لاک ڈاؤن کے ڈر سے چلے گئے۔

شہر کی معروف دوکان Bombay Bazaar کے منیجر شبیر عالم کہتے ہیں کہ کورونا کی وجہ سے اس مرتبہ کافی نقصانات rade Impact of Coronavirus Epidemic کا سامنا ہے اور دکان داروں کے سامنے بڑا چیلنج یہ ہے کہ وہ کس طرح اپنے گرم کپڑوں کو فروخت کریں گے۔ نقصان میں کمی لانے کے لیے تاجروں نے چالیس سے پچاس فیصد اور ایک کی خریداری پر ایک بالکل مفت دینے کے آفر بھی دیے ہیں۔ لیکن پھر بھی کسٹمرز کی تعداد نہ کے برابر ہے ۔اگر یہی حال رہا تو تاجروں کو بڑے پیمانے پر نقصان ہوگا ۔

حالانکہ گزشتہ ماہ کے آخری ہفتے کے دوران دھوپ نہ نکلنے اور ٹھنڈ میں اضافے کی وجہ سے کاروبار میں کافی تیزی تھی۔ لیکن اسی دوران اچانک کورونا اور نئی گائیڈ لائنز نے تیزی کو روک دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ نئی پابندیوں کی وجہ سے حکومت کو نقصان نہیں ہے کیونکہ اگر تجارت کم ہوگی تو حکومت کو ٹیکس بھی کم ملے گیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.