ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں کورونا متاثر مریضوں کی تعداد میں کمی نہیں آ رہی ہے، دن بدن کورونا مریض کی تعداد میں اضافے سے لوگوں میں خوف پیدا ہو رہا ہے، دیر شب ارریہ میں کورونا سے متاثر ایک شخص کی موت سے شہر بھر میں خوف کا ماحول ہے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی لوگ بازار و دکان سے فوراً اپنے گھروں کی جانب روانہ ہونے لگے، متوفی شخص ایک ہفتہ قبل بنگلورو سے اپنے گاؤں جوکی ہاٹ بلاک کے بھگوان پور آیا تھا، حالانکہ اس کی طبیعت خراب چل رہی تھی جہاں اس نے کچھ پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں اپنا علاج کرایا۔
مگر حالات میں سدھار نہ دیکھ وہ ارریہ صدر ہسپتال پہنچا جہاں جانچ کے دوران کورونا کے شک کی بنیاد پر اس کا سیمپل لیا گیا۔ مگر رپورٹ آنے سے کچھ گھنٹے پہلے ہی مذکورہ شخص نے ہسپتال میں دم توڑ دیا حالانکہ جب جانچ رپورٹ آئی تو اس میں پازیٹو رپورٹ کی بھی تصدیق ہو گئی۔
اس تعلق سے کورونا کے جانچ انچارج ڈاکٹر معیز نے کہا کہ 'ضابطہ کے مطابق سیمپل کی دو بار جانچ ہوئی اور دونوں ہی بار رپورٹ پازیٹو آئی جبکہ متاثر شخص کی موت رپورٹ آنے سے قبل ہی ہوگئی۔'
وہیں جوکی ہاٹ حلقہ سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن سعد احمد ببلو نے بتایا کہ 'متوفی شخص بنگلورو میں اپنے ایک رشتہ دار کے یہاں کام کرتا تھا، اس کے اہل خانہ وہیں بنگلورو میں ہی اس کے ساتھ رہتے ہیں، تقریباً ایک ہفتہ قبل وہ اپنے گاؤں اکیلا آیا تھا، اس کی طبیعت پہلے سے ہی خراب چل رہی تھی، ڈاکٹر نے پہلے ہی اسے کورونا جانچ کی صلاح دی تھی مگر طبیعت جب زیادہ خراب ہو گئی تب وہ صدر ہسپتال علاج کے لئے گیا۔ جب تک کافی دیر ہو چکی تھی۔'
ہسپتال والے نے اس کی لاش کو ایمبولینس سے اس کے گاؤں بھیج دیا اس بات کو لے کر علاقے والوں میں شدید ناراضگی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق 'یہ محکمہ صحت کی لاپرواہی ہے، متاثر شخص کی موت کورونا سے ہوئی ہے اس کی معلومات پہلے اس کے گھر والوں کو دینی چاہیے تھی اس سے پہلے لاش کو گاؤں نہیں بھیجنا چاہئے تھا کیونکہ کورونا متاثر کو لیکر خاص طرح کے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ 'ضلع میں کورونا سے یہ دوسری موت ہے، اس سے قبل فاربس گنج میں ایک کی موت ہو چکی ہے.'