صبح سے گاہک کے انتظار میں دوپہر ہوگئی ہے لیکن کوئی کام نہیں ملا ہے۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں فاقہ کشی کا شکار ہوئے اور اب کچھ ٹرینیں چل بھی رہی ہیں لیکن پھر بھی زندگی پٹری پر نہیں لوٹی ہے۔
پہیے والی ٹرالی اور بیگ ہونے کے وجہ سے زیادہ تر مسافر اپنا سامان خود ہی اٹھا لیتے ہیں اور ہاتھ والی گاڑی سے کچھ سامان کھینچنے کا کام ملتا ہے لیکن ابھی چونکہ زیادہ ٹرینیں نہیں چل رہی ہیں تو کبھی کبھی پورے دن خالی ہی بیٹھنا پڑتا ہے۔ ان لوگوں کی شکایت ہے کہ حکومت کی طرف سے ان لوگوں کی کوئی مدد نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں:
خصوصی رپورٹ: دنیا کا سب سے نادر و نایاب قرآنی نسخہ
بھاگلپور ریلوے اسٹیشن پر رجسٹرڈ قلیوں کی تعداد قریب 50 ہے، یو پی اے حکومت میں لالو پرساد یادو نے بطور ریلوے وزیر قلیوں کو ریلوے میں سرکاری نوکری دی تھی لیکن اب ان قلیوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور ان کی زندگی ایک بوجھ بن گئی ہے۔