ان کے اس بیان پر حزب اختلاف کے رہنماؤں نے شدید نکتہ چینی کی ہے۔
بھگوان شیو کو پسماندہ طبقہ کہے جانے کے بعد تنازع ہوگیا ہے۔ایک طرف حزب اختلاف نے اس بیان کے بعد وزیر پر نکتہ چینی کی تودوسری طرف بی جے پی بچاٶ میں لگی ہوئی ہے۔
ضلع کیمور میں ریاستی وزیر برج کشیور بیند نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہندو مذہب کے لوگ جس بھگوان شیو کی پوجا کرتے ہیں۔وہ کسی دوسری ذات کے نہیں بلکہ بند برادری سے یعنی پسماماندہ طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔وہ خود کے بیند طبقے سے ہیں۔
یاستی وزیر نے دعوی کرتے ہوئے ہندو مذاہب کی کتابوں کا بھی حوالہ دیا ہے۔
بھبھوا سرکٹ ہاٶس میں ریاستی وزیر نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ میں نے اپنی باتوں سے سب کو روشناس کرا دیا ہے۔
پٹنہ میں بھی نونیا بیند سماج کے طرف سے گورنر کے استقبالیہ پروگرام میں بھی واضح طور پر نونیا بیند سماج کو اکٹھا ہونے کی بات کہتے ہوئے کہا کہ بھگوان شیو بیند طبقے کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب میں ایم اے کی تعلیم حاصل کر ررہا تھا تبھی بتایا گیاتھا کہ بھگوان شیو بند طبقے سے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کی اگر بھگوان رام برہمن اور بھگوان کرشن یادو طبقے سے ہو سکتے ہیں تو بھگوان شیو بیند طبقے سے کیوں نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ان طبقوں کے ذریعہ بھگوان شیو کو اپنا کر ہائی جیک کر لیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ ریاستی وزیر کا تعلق بی جے پی سے ہے اور کیمور ضلع کے چین پور اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی ہیں اور نتیش کمار کی اتحادی حکومت میں شامل ہیں۔
بی جے پی ۔جے ڈی یو کی حریف جماعتیں اس بیان کی پر زور مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اپنا دماغی توازن کھو چکے ہیں۔
کانگریس پارٹی کے ریاستی ترجمان راجیش راٹھور نے کہا کہ دماغی توازن ختم ہو چکا ہے۔
جب کہ راشٹریہ جنتا دل کے ناٸب صدر شیوانند تیواری نے کہا کہ بی جے پی میں اس طرح کا متنازعہ بیان دینا عام سی بات ہو گئی ہے۔