ETV Bharat / state

CONSTITUTION DAY 2022 'ملک کا دستور اقلیتوں کی مذہبی آزادی اور ہمہ جہت ترقی کا ضامن'

ضلع گیا میں یوم آئین کے موقع پر 'اقلیت حقوق منچ ' کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ 'اقلیتوں کے مذہبی آزادی، سماجی، تعلیمی اور معاشی ترقی کو متاثر کرنے اور اقلیتی برادری کو تشدد و زیادتی کا نشانہ بنانے والوں پر سخت کارروائی ہو۔ A function organized by Minority Rights Forum in Gaya

یوم دستور
یوم دستور
author img

By

Published : Nov 27, 2022, 12:19 PM IST

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں یوم آئین کے موقع پر ' اقلیت حقوق منچ ' نے حکومت سے اقلیتی برادری کے حقوق کی بازیابی اور مسائل کے تدارک کیلئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے توسط سے مرکزی وریاستی حکومت کو مکتوب ارسال کیا ہے-A function organized by Minority Rights Forum in Gaya

یوم دستور


اقلیت حقوق منچ اقلیتی برادری بالخصوص مسلمانوں کی معاشی اور تعلیمی استحکام اور مسائل کا حل کرانے کے لئے احتجاج ومظاہرے کے ساتھ آواز بلند کرتاہے۔ یہ منچ " کمیونیسٹ پارٹی آف انڈیا " کا ایک ونگ ہے۔ منچ کے ایک رکن پروفیسر علی امام خان نے ای ٹی وی بھارت اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج یوم آئین ہے۔ ملک کا آئین سیکولرازم کا زبردست حامی ہے اور آئین اور سیکولرازم کی نگاہ میں سبھی مذہب کے ماننے والے برابر کے شریک شہری ہیں۔ لیکن ملک میں حکومتوں اور اسکے انتظامیہ کی جانب سے سیکولرازم کو نافذ نہیں کیا جارہا ہے۔ ملک میں آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد سبھی مذاہب کے لوگ مل جل کر رہ رہے ہیں تو آگے بھی سبھی مذاہب کے لوگ اپنے حقوق کے ساتھ کیوں مل جل کر نہیں رہ سکتے؟ اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کی ادائیگی تبھی ممکن ہے جب بر سراقتدار پارٹی ایمانداری اور آئین کے مطابق کام کرے ، اقلیتوں کی مذہبی آزادی سلب کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کو یقینی بنائے ، اقلیتی برادری پر سیاست ہوتی ہے تاہم ان پر ہونے والے تشدد زیادتی حقوق کو سلب کرنے اور دیگر مسائل پر حکومتوں کا توجہ نہیں ہے مسلمانوں کی شبیہ ملک مخالف کی بنائی جارہی ہے جبکہ مسلمان بھی اس ملک کی ترقی ، آزادی ، اور آئین و نظام کے تحفظ کے لیے قربانیاں پیش کی ہیں آج اس طرح کی نفرت ہوگئی ہے اردو جو سبھی بھارتیوں کی زبان ہے اس سے امتیازی سلوک کا معاملہ ہے مسلمانوں کو دہشت گرد بتاکر برسوں قید بامشقت ہوتی ہے تاہم عدالت عظمیٰ میں ایجنسیوں کے سارے ثبوت اور ددعوے چھوٹے پائے جاتے ہیں برسوں بعد مسلم شخص کی رہائی ہوتی تاہم اس وقت کافی دیر ہوجاتی ہے حکومت کو ایسی ایجنسیوں کے افسران کو کاروائی کی زد میں لانا چاہیے۔


سدبھاونا منچ کے صدر پارسناتھ سنگھ نے کہاکہ گزشتہ سات برسوں سے بدلے نظام میں ایک خاص طبقے کو نشانہ بنایاجانے لگا ہے مسلم نوجوانوں کو بے قصور ہونے کے باوجود انکے مستقبل کو تباہ کیا جارہا ہے یہ ایک پارٹی کی قیادت ہونے کے بعد زیادہ معاملات بڑھے ہیں آئین کی روح کو مجروح کیا گیا ہے آئین میں ملے اختیارات اور حقوق کو بھی سلب کرنے کی کوشش جاری ہے آئین کی روشنی میں کام ہو تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہوگا۔ واضح ہوکہ اقلیتی حقوق منچ کی جانب سے بڑی تحریک کے لیے ایک مشترکہ منچ بنانے کی کوشش ہے جس میں وہ سبھی چھوٹی تنظیموں کو شامل کیا جائے گا جو اقلیتی برادری کے فلاح وبہبود پر کام کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں:Gaya Zila Parishad Members Strike گیا ضلع پریشد اراکین کی غیرمعینہ مدت ہڑتال شروع

گیا: ریاست بہار کے شہر گیا میں یوم آئین کے موقع پر ' اقلیت حقوق منچ ' نے حکومت سے اقلیتی برادری کے حقوق کی بازیابی اور مسائل کے تدارک کیلئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے توسط سے مرکزی وریاستی حکومت کو مکتوب ارسال کیا ہے-A function organized by Minority Rights Forum in Gaya

یوم دستور


اقلیت حقوق منچ اقلیتی برادری بالخصوص مسلمانوں کی معاشی اور تعلیمی استحکام اور مسائل کا حل کرانے کے لئے احتجاج ومظاہرے کے ساتھ آواز بلند کرتاہے۔ یہ منچ " کمیونیسٹ پارٹی آف انڈیا " کا ایک ونگ ہے۔ منچ کے ایک رکن پروفیسر علی امام خان نے ای ٹی وی بھارت اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج یوم آئین ہے۔ ملک کا آئین سیکولرازم کا زبردست حامی ہے اور آئین اور سیکولرازم کی نگاہ میں سبھی مذہب کے ماننے والے برابر کے شریک شہری ہیں۔ لیکن ملک میں حکومتوں اور اسکے انتظامیہ کی جانب سے سیکولرازم کو نافذ نہیں کیا جارہا ہے۔ ملک میں آزادی سے قبل اور آزادی کے بعد سبھی مذاہب کے لوگ مل جل کر رہ رہے ہیں تو آگے بھی سبھی مذاہب کے لوگ اپنے حقوق کے ساتھ کیوں مل جل کر نہیں رہ سکتے؟ اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے حقوق کی ادائیگی تبھی ممکن ہے جب بر سراقتدار پارٹی ایمانداری اور آئین کے مطابق کام کرے ، اقلیتوں کی مذہبی آزادی سلب کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کو یقینی بنائے ، اقلیتی برادری پر سیاست ہوتی ہے تاہم ان پر ہونے والے تشدد زیادتی حقوق کو سلب کرنے اور دیگر مسائل پر حکومتوں کا توجہ نہیں ہے مسلمانوں کی شبیہ ملک مخالف کی بنائی جارہی ہے جبکہ مسلمان بھی اس ملک کی ترقی ، آزادی ، اور آئین و نظام کے تحفظ کے لیے قربانیاں پیش کی ہیں آج اس طرح کی نفرت ہوگئی ہے اردو جو سبھی بھارتیوں کی زبان ہے اس سے امتیازی سلوک کا معاملہ ہے مسلمانوں کو دہشت گرد بتاکر برسوں قید بامشقت ہوتی ہے تاہم عدالت عظمیٰ میں ایجنسیوں کے سارے ثبوت اور ددعوے چھوٹے پائے جاتے ہیں برسوں بعد مسلم شخص کی رہائی ہوتی تاہم اس وقت کافی دیر ہوجاتی ہے حکومت کو ایسی ایجنسیوں کے افسران کو کاروائی کی زد میں لانا چاہیے۔


سدبھاونا منچ کے صدر پارسناتھ سنگھ نے کہاکہ گزشتہ سات برسوں سے بدلے نظام میں ایک خاص طبقے کو نشانہ بنایاجانے لگا ہے مسلم نوجوانوں کو بے قصور ہونے کے باوجود انکے مستقبل کو تباہ کیا جارہا ہے یہ ایک پارٹی کی قیادت ہونے کے بعد زیادہ معاملات بڑھے ہیں آئین کی روح کو مجروح کیا گیا ہے آئین میں ملے اختیارات اور حقوق کو بھی سلب کرنے کی کوشش جاری ہے آئین کی روشنی میں کام ہو تو کوئی مسئلہ ہی نہیں ہوگا۔ واضح ہوکہ اقلیتی حقوق منچ کی جانب سے بڑی تحریک کے لیے ایک مشترکہ منچ بنانے کی کوشش ہے جس میں وہ سبھی چھوٹی تنظیموں کو شامل کیا جائے گا جو اقلیتی برادری کے فلاح وبہبود پر کام کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں:Gaya Zila Parishad Members Strike گیا ضلع پریشد اراکین کی غیرمعینہ مدت ہڑتال شروع

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.