وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر کے دوران کہا تھا کہ جس طریقے سے 15 اگست کو یوم آزادی کا جشن منایا جاتا ہے، اسی طرح 5 اگست کو بھی منایا جائے۔
اس پر سیکولر جماعت کے رہنماؤں نے شدید تنقید کی ہے اور کہا ہے یہ مجاہدین آزادی کی بھی توہین ہے اور سیکولر مزاج رکھنے والے بھارتیوں کی بھی توہین ہے۔۔
کانگریس پارٹی کے رہنما سنجیو نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، 'وزیر اعظم نریندر مودی نے 5 اگست کا 15 اگست سے موازنہ کیا ہے۔ اس پر انہیں معافی مانگنا چاہیے، یہ مجاہدین آزادی کی توہین ہے۔ یہ تحریک آزادی کی توہین ہے، 5 اگست 15 اگست کا مقابلہ کبھی نہیں کرسکتا، یہ موازنہ ہی غلط ہے۔'
انہوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ، 'وزیر اعظم نریندر مودی آئینی عہدے پر فائز ہیں۔ ان کو اس نوعیت کے مذہبی پروگرام میں شرکت کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔
اس کی کی مثال بھارت کی تاریخ میں سومناتھ مندر ہے کہ جب سومناتھ مندر کی بنیاد ڈالی گئی تھی تو اس وقت کے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو تھے اور انہوں نے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت نہیں کی تھی۔
اسی طرح وزیراعظم کو بھی ایک آئینی عہدے پر فائز ہوتے ہوئے رام مندر کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت نہیں کرنا چاہیے تھا۔'
انہوں نے مزید کہا کہ، 'اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے جب ایک صحافی نے سوال پوچھا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق مسجد بھی تعمیر کی جائے گی۔ کیا وزیراعلیٰ اس مسجد کی بھی سنگ بنیاد کی تقریب میں ایودھیا آئیں گے اس کے جواب میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ان کا مذہب ان کو ایسی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں دیتا۔'
مزید پڑھیں:
سیلاب کی زد میں بہار، کئی اضلاع میں پانی ہی پانی
اس پر کانگریس کے رہنما سنجیو نے کہا کہ، 'ریاست کا وزیر اعلی کسی بھی خاص مذہب کا وزیر اعلی نہیں ہوتا ہے۔ اگر یوگی آدتیہ نے مندر کی تقریب میں شرکت کی ہے، تو بڑے دل سے مسجد کی تقریب میں بھی انہیں شرکت کرنی چاہیے۔ لیکن یوگی نے انکار کر کے ملک کی بڑی آبادی کو مایوس کیا ہے۔'