گزشتہ چند مہینوں سے بہار کانگریس کے نئے ریاستی صدر کو لیکر چل رہی جاری قیاس آرائی اب ختم ہو گئیں۔ کانگریس پارٹی نے بہار میں ڈاکٹر مدن موہن جھا کے استعفیٰ کے بعد رکن پارلیمان ڈاکٹر اکھلیش پرساد سنگھ کو پارٹی کا نیا صدر بنایا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر انہیں یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔ اکھلیش اس وقت پارلیمنٹ کے ایوان بالا (راجیہ سبھا) کے رکن ہیں۔ سال 2018 میں وہ راجیہ سبھا کے لیے بلامقابلہ منتخب ہوئے تھے۔ اکھلیش سنگھ کو ریاستی صدر بنائے جانے کی اطلاع کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے میڈیا اہلکاروں دی۔اکھلیش یادو کا بہار کی سیاست میں بڑا اثر و رسوخ سمجھا جاتا ہے۔ سیاسی حلقوں میں یہ بھی موضوع گفتگو ہے کہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس نے انہیں یہ ذمہ داری سونپی ہے حالانکہ اس کی بہت پہلے سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں۔ عظیم اتحاد حکومت بننے سے قبل اکھلیش سنگھ نتیش حکومت کے خلاف بڑی مضبوطی سے آواز اٹھاتے رہے تھے۔ جبکہ ریاستی صدر کے لیے بہار سے کئی کانگریسی چہرہ اس دوڑ میں شامل تھے۔MP Akhilesh Prasad Singh appointed Bihar Congress president
اکھلیش پرساد سنگھ کی سیاسی سفر پر ایک نظر ڈالیں تو یہ بہار قانون ساز اسمبلی کے سابق رکن ہونے کے ساتھ ساتھ وزیر صحت بھی رہ چکے ہیں۔ 2000-2004 تک وہ اروال اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے تھے۔ سال 2004 میں لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے۔ اس دوران وہ منموہن سنگھ حکومت میں زراعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کے وزیر بنیں۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ اکھلیش لالو یادو کی پارٹی راجد میں تھے اور انہیں لالو یادو کا قریبی مانا جاتا تھا لیکن لالو یادو سے علیحدگی کے بعد وہ کانگریس میں شامل ہو گئے۔ 2009 کے عام انتخابات میں انہوں نے مشرقی چمپارن سے کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں مظفر پور پارلیمانی سیٹ سے انتخابی میدان میں اترے مگر یہاں بھی انہیں شکست ہوئی۔ پھر کانگریس نے انہیں 2018 میں راجیہ سبھا کا رکن بنایا۔ اکھلیش سنگھ کے لئے بہار میں کانگریس کو مضبوط کرنا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔
مزید پڑھیں:Congress Presidential Polls ملکا ارجن کھڑگے کی پٹنہ میں کانگریس رہنماؤں سے ملاقات