گیا: ضلع گیا کانگریس نے سنیچر کو اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع کے اسکول میں ٹیچر کے کہنے پر ایک مسلم بچے کو پیٹنے کے معاملے کی مذمت کی ہے ، کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک واقعہ ہے ، مہذب معاشرے کو یہ حرکت کسی بھی حال میں برداشت نہیں ہونی چاہیے ، کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ ایک مسلم بچے کو دوسرے بچوں سے پٹائی کرانے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد اس واقعے کی وجہ جاننے کے بعد پورے ملک کے لوگ حیران اور شرمندہ ہیں۔
اس موقع پر بہار کانگریس کے علاقائی ترجمان پروفیسر وجے کمار مٹھو، سابق ایم ایل اے محمد خان علی، ضلع نائب صدر بابولال پرساد سنگھ، رام پرمود سنگھ، وپن بہاری سنہا، کندن کمار، وشال کمار، شیو کمار چورسیا، محمد صمد، محمد احمد رضا خان، سریندر مانجھی، ونود اپادھیائے، سوجیت کمار گپتا خالد امین وغیرہ نے بی جے پی آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ اترپردیش میں ڈبل انجن کی حکومت ہے، یہاں سے نفرتی واقعات اکثر سرخیوں میں ہوتے ہیں ، وجے کمار مٹھو نے کہا کہ معصوم بچوں کے ذہنوں میں زہر گھول کر امتیازی سلوک کو بڑھا وادینا افسوسناک اور باعث تشویش ہے، ایک مقدس مقام کو نفرت کا بازار بنانا شرمناک ہے ، ایک استاد ملک اور سماج کی ترقی میں تعاون کرتا ہے لیکن اتر پردیش کی یہ خاتون ٹیچر نفرت کا ماحول پیدا کرنے میں لگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Neha Public School Beating Case مظفر نگر اسکول معاملے میں ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج
رہنماؤں نے کہا کہ ملک میں نفرت کا مکتب کون چلا رہا ہے، اس کا پرنسپل کون ہے، ملک جاننا چاہتا ہے، بھارت کے کونے کونے میں پھیلائی جا رہی نفرت کو ختم کیا جائے اور اسکے لیے مہذب معاشرہ کو آگے آنے کی ضرورت ہے ۔خان علی نے کہا کہ بچے ہندوستان کا مستقبل ہیں، ان سے نفرت نہیں کرنی چاہئے بلکہ ہم تمام ہم وطنوں کو مل کر محبت کا درس دینا چاہئے۔ اُنہوں نے کہا کہ بچے کے والد کا بیان بھی آیا ہے کہ ٹیچر نے بچوں کے درمیان جھگڑا پیدا کیا تھا، ہم نے ڈر سے مقدمہ درج نہیں کروایا اور میں نے اپنے بچے کو اس اسکول سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ کانگریس کے رہنماؤں نے اتر پردیش حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس انتہائی حساس معاملے پر فوری ایکشن لیا جائے اور قصوروار ٹیچر کو سخت سزا دی جائے