ریاست بہار کے ضلع گیا میں کانگریس پارٹی نے مقامی ٹاور چوک پر وزیراعلی نتیش کمار کا پتلا نذرآتش کیا، کانگریس نے ضلع گیا اور جہان آباد میں دسہرہ کے موقع پر مورتی وسرجن کے دوران ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے کو لے کر وزیراعلی نتیش کمار کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
کانگریس پارٹی نے ریاستی حکومت اور مقامی انتظامیہ کو ضلع گیا اور جہان آباد میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، کانگریس کے رہنماوں نے وزیراعلی، مقامی رکن اسمبلی اور ریاستی وزیر پریم کمار کاپتلا ٹاور چوک پر نذر آتش کرکے ناراضگی کا اظہار کیا۔
کانگریس کے رہنماء وجے کمار میٹھو نے شہر توتواڑی محلے میں کانگریس کے رہنماء راہل کمار کے مکان پر ہوئی گولی باری اور جہان آباد و گیا میں ہوئے فرقہ ورانہ تشدد کی سخت الفاظ میں مزمت کی اور کہا کہ' یہ واقعات انتظامیہ اور ریاستی حکومت کی ناکامی کے سبب پیش آیا ہے'۔
وجے کمار میٹھو نے کہا کہ 'شرپسند کھلے عام دہشت کاماحول قائم کرتے ہوئے جان لینے پر آمادہ ہیں اور نتیش حکومت خاموش تماشائی بنکر مگدھ کے دو اضلاع کو جلتے ہوئے دیکھ رہی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'مگدھ کے دو اضلاع تشدد کی آگ میں جل رہے ہیں اور حکمراں جماعت کے رہنماء ضمنی انتخابات کی تشہیر میں مصروف ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'تشدد کے واقعات پر گھنٹوں میں قابو پایا جا سکتا تھا لیکن کئی دن گزر گئے تاہم حالات معمول پر نہیں آ رہے ہیں، اسکی وجہ انتظامیہ کا حساس نہ ہونا ہے'۔
اس موقع پر کانگریس رہنماء نشاط عرف نواب خان نے کہا کہ 'کچھ طاقتیں اقلیتوں اور سیکولر پارٹیوں کو ڈرانے کی کوشش کر رہی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہاں کی عوام امن پسند ہے اور ایسی طاقتوں کا مقابلہ کرسکتی ہے جو ریاست کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں'۔
واضح رہےکہ گزشتہ رات شہر کے کوتوالی تھانہ علاقہ کے پنچائتی اکھاڑا توتواڑی محلے میں فرقہ ورانہ تشدد ہوگیا تھا، دونوں طرف سے پچاس راونڈ گولیاں بھی چلی تھیں۔
یہ معاملہ آپسی تنازع کا تھا لیکن بعد میں شرپسندوں نے اسے طول دیتے ہوئے فرقہ ورانہ رخ دے دیا تھا۔
اس واقعہ میں ایک ہی گھر کے ایک بچہ سمیت تین خواتین زخمی ہوگئی تھیں، جو سبھی مقامی وارڈ نمبر تیرہ کے وارڈ کونسلر راہل شرما کی رشتہ دار ہیں۔