ETV Bharat / state

Dengue Increase in Gaya گیا میں ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ سے شہریوں میں تشویش

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2023, 3:54 PM IST

گیا میں ڈینگی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ جہاں مگدھ میڈیکل کالج و اسپتال میں ابھی 19 ڈینگی مریض زیر علاج ہیں۔ پچھلے دو دنوں میں 16 افراد ڈینگی سے متاثر پائے گئے ہیں۔ حالانکہ محکمۂ صحت کی جانب سے ڈینگی سے نمٹنے کی تیاری کی گئی ہے۔ Ranjan Kumar Singh Civil Surgeon of Gaya

گیا میں ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ پر شہریوں میں تشویش
گیا میں ڈینگی کے مریضوں میں اضافہ پر شہریوں میں تشویش
ڈینگی کے حوالے سے ای ٹی وی بھارت اردو نے گیا کے سول سرجن رنجن سنگھ سے خصوصی گفتگو کی

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ڈینگی کے متاثرین کی تعداد بڑھنے لگی ہے۔ پچھلے دو دنوں میں 16 سے زیادہ مریضوں کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ حالانکہ محکمۂ صحت کا دعویٰ ہے کہ حالات ابھی خراب نہیں ہیں تاہم احتیاط کے طور پر الرٹ جاری کیا گیا ہے، شہر گیا میں واقع انوگرہ نارائن اسپتال میں ڈینگو متاثرین کے علاج کے لیے خصوصی وارڈ بنایا گیا ہے۔ جہاں ابھی 20 سے زیادہ مریض بھرتی ہیں اور ان کا علاج ہورہا ہے۔ ضلع میں ڈینگی کے حوالے سے ای ٹی وی بھارت اردو نے گیا کے سول سرجن رنجن سنگھ سے خصوصی گفتگو کی ہے، انہوں نے کہا کہ حالات خراب نہیں ہیں تاہم جس طرح سے مسلسل مثبت کیسز بڑھ رہے ہیں اس سے تشویش تو پیدا ہوگی اور اس صورت میں محکمۂ صحت گیا اور ضلع انتظامیہ نے اسپتالوں کو الرٹ پر رہنے کی ہدایت دی ہے۔

سول سرجن رنجن سنگھ نے خصوصی گفتگو کے دوران کہا ہے کہ گزشتہ برس 2022 کے مقابلہ اس سال اب تک زیادہ کیسز سامنے آچکے ہیں، ستمبر ماہ میں اچانک مثبت معاملے بڑھنے کی وجہ پر بھی تحقیق کی گئی ہے اور اس میں خاص وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ ان مریضوں کی تعداد ہے زیادہ جو دوسری ریاستوں سے واپس آئے ہیں، ویسے لوگ دوسری ریاستوں سے بیمار ہوکر آئے تھے جن کی جانچ ہوئی تو ان میں زیادہ تر ڈینگی سے متاثر پائے گئے ہیں، انہیں آبزرویشن میں رکھا گیا ہے اور ان کی طبیعت ابھی مستحکم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


سو بیڈ کا ہے خصوصی وارڈ
ضلع گیا میں ڈینگی سے متاثرین کے علاج کے لیے انوگرہ نارائن اسپتال کو سینٹر بنایا گیا ہے۔ یہاں 100 بیڈ کا خصوصی وارڈ بنایا گیا ہے جہاں پر 20 سے زیادہ مریض زیر علاج ہیں، ضلع میں ڈینگی متاثرین کی تعداد اس لیے بھی زیادہ بتائی جارہی ہے کیونکہ یہ تعداد صرف سرکاری اسپتالوں کی ہے جب کہ نجی اسپتالوں اور جانچ گھروں کی رپورٹ کی تعداد اس میں شامل نہیں ہے۔ اس وجہ سے اس کی تعداد زیادہ بتائی جارہی ہے حالانکہ سول سرجن رنجن سنگھ نے کہا کہ نجی اسپتالوں سے بھی رپورٹ مانگی گئی ہے اور سبھی جگہوں پر ضروری کارروائی کی جارہی ہے اور نجی اسپتالوں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور محکمۂ صحت کی جو گائیڈ لائن ہیں اس پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔

پلیٹ لیٹس چڑھانے کا ہے انتظام
ضلع میں ایک برس قبل تک پلیٹ بنانے اور چڑھانے کی مشینیں نہیں تھیں تاہم گزشتہ برس 2022 میں پلیٹ لیٹس کی مشین لگائی گئی تھیں، درمیان میں پلیٹ لیٹ چڑھانے کا عمل بند ہوگیا تھا تاہم پھر سے اسے شروع کردیا گیا ہے۔ سول سرجن رنجن سنگھ نے بتایا کہ ڈینگی کے کچھ مریضوں کو پلیٹ لیٹ چڑھانے کی ضرورت پڑی تھی جنہیں چڑھایا گیا اور پھر اس سے ان کی پلیٹ لیٹ ریکور بھی ہوئی۔ ضلع میں ڈینگی متاثرین کے علاج کے لیے مکمل انتظام ہیں، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضلع کے دوسرے اسپتالوں کا بھی استعمال کیا جائے گا۔ خاص کر جے پرکاش نارائن اسپتال میں انتظام کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں اب تک ڈینگی سے متاثر ہوکر کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔

بچاؤ کے لیے بیداری
ضلع سول سرجن نے بتایا کہ ضلع میں ڈینگی اور چکن گنیا سے بچاؤ کے لیے مسلسل بیداری مہم چلائی جارہی ہے۔ ڈینگی مچھر سے کیسے بچا جائے اس کے تعلق سے جانکاری دی جارہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ سبھی اپنے گھر اور باہر مکان دوکان میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ پانی جمع ہوتے ہی نکالیں، دو دنوں میں گملا، کولر ڈرام وغیرہ سمیت ہر اس چیز سے پانی نکالیں جس میں پانی جمع ہوتا ہو۔ مچھر صاف پانی میں ہی جمع ہوتا ہے۔ اس لیے پانی جمع نہیں ہونے دیں۔ ساتھ ہی فاگنگ کرائی جارہی ہے۔ کارپوریشن پنچایت اور وارڈ سطح پر فاگنگ کرائی جارہی ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں مچھر دانی کا استعمال کریں۔

تیسرے نمبر پر گیا
بہار میں ڈینگی کے بڑھتے معاملات میں سب سے زیادہ آگے پٹنہ اور بھاگلپور ضلع ہے۔ جہاں زیادہ مریضوں کی تعداد ہے جب کہ ضلع گیا تیسرے نمبر پر ہے۔ گزشتہ چار پانچ دنوں سے ہر دن چار سے پانچ مریض ڈینگی سے متاثر پائے جارہے ہیں۔سول سرجن نے کہا کہ بھاگلپور میں زیادہ معاملے ہیں، گیا میں بھی معاملے بڑھے ہیں۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اگر اسی طرح مثبت کیسز آتے رہیں تو اس سے خطرہ ہوسکتا ہے۔ سول سرجن نے ڈینگی کے تعلق سے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔

مختلف بلاکوں کے 24 گاؤں میں چھڑکاؤ
ضلع ویکٹریا مرض محکمہ کے ڈاکٹر ایم ای حق نے بتایا کہ ایک ماہ میں ضلع کے مختلف بلاکوں کے 24 گاؤں میں فوگنگ کرائی گئی ہے۔ گاؤں میں ڈینگی معاملے ملنے پر وہاں ٹیمی فاس چھڑکاؤ کرایا گیا ہے۔ اس کا بڑے پیمانے پر فائدہ دیکھنے کو ملا ہے اور اب ان گاؤں میں ڈینگی کے معاملے پیش نہیں آرہے ہیں۔

ڈینگی کے حوالے سے ای ٹی وی بھارت اردو نے گیا کے سول سرجن رنجن سنگھ سے خصوصی گفتگو کی

گیا: ریاست بہار کے ضلع گیا میں ڈینگی کے متاثرین کی تعداد بڑھنے لگی ہے۔ پچھلے دو دنوں میں 16 سے زیادہ مریضوں کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ حالانکہ محکمۂ صحت کا دعویٰ ہے کہ حالات ابھی خراب نہیں ہیں تاہم احتیاط کے طور پر الرٹ جاری کیا گیا ہے، شہر گیا میں واقع انوگرہ نارائن اسپتال میں ڈینگو متاثرین کے علاج کے لیے خصوصی وارڈ بنایا گیا ہے۔ جہاں ابھی 20 سے زیادہ مریض بھرتی ہیں اور ان کا علاج ہورہا ہے۔ ضلع میں ڈینگی کے حوالے سے ای ٹی وی بھارت اردو نے گیا کے سول سرجن رنجن سنگھ سے خصوصی گفتگو کی ہے، انہوں نے کہا کہ حالات خراب نہیں ہیں تاہم جس طرح سے مسلسل مثبت کیسز بڑھ رہے ہیں اس سے تشویش تو پیدا ہوگی اور اس صورت میں محکمۂ صحت گیا اور ضلع انتظامیہ نے اسپتالوں کو الرٹ پر رہنے کی ہدایت دی ہے۔

سول سرجن رنجن سنگھ نے خصوصی گفتگو کے دوران کہا ہے کہ گزشتہ برس 2022 کے مقابلہ اس سال اب تک زیادہ کیسز سامنے آچکے ہیں، ستمبر ماہ میں اچانک مثبت معاملے بڑھنے کی وجہ پر بھی تحقیق کی گئی ہے اور اس میں خاص وجہ یہ سامنے آئی ہے کہ ان مریضوں کی تعداد ہے زیادہ جو دوسری ریاستوں سے واپس آئے ہیں، ویسے لوگ دوسری ریاستوں سے بیمار ہوکر آئے تھے جن کی جانچ ہوئی تو ان میں زیادہ تر ڈینگی سے متاثر پائے گئے ہیں، انہیں آبزرویشن میں رکھا گیا ہے اور ان کی طبیعت ابھی مستحکم ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


سو بیڈ کا ہے خصوصی وارڈ
ضلع گیا میں ڈینگی سے متاثرین کے علاج کے لیے انوگرہ نارائن اسپتال کو سینٹر بنایا گیا ہے۔ یہاں 100 بیڈ کا خصوصی وارڈ بنایا گیا ہے جہاں پر 20 سے زیادہ مریض زیر علاج ہیں، ضلع میں ڈینگی متاثرین کی تعداد اس لیے بھی زیادہ بتائی جارہی ہے کیونکہ یہ تعداد صرف سرکاری اسپتالوں کی ہے جب کہ نجی اسپتالوں اور جانچ گھروں کی رپورٹ کی تعداد اس میں شامل نہیں ہے۔ اس وجہ سے اس کی تعداد زیادہ بتائی جارہی ہے حالانکہ سول سرجن رنجن سنگھ نے کہا کہ نجی اسپتالوں سے بھی رپورٹ مانگی گئی ہے اور سبھی جگہوں پر ضروری کارروائی کی جارہی ہے اور نجی اسپتالوں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور محکمۂ صحت کی جو گائیڈ لائن ہیں اس پر عمل کرنے کو کہا گیا ہے۔

پلیٹ لیٹس چڑھانے کا ہے انتظام
ضلع میں ایک برس قبل تک پلیٹ بنانے اور چڑھانے کی مشینیں نہیں تھیں تاہم گزشتہ برس 2022 میں پلیٹ لیٹس کی مشین لگائی گئی تھیں، درمیان میں پلیٹ لیٹ چڑھانے کا عمل بند ہوگیا تھا تاہم پھر سے اسے شروع کردیا گیا ہے۔ سول سرجن رنجن سنگھ نے بتایا کہ ڈینگی کے کچھ مریضوں کو پلیٹ لیٹ چڑھانے کی ضرورت پڑی تھی جنہیں چڑھایا گیا اور پھر اس سے ان کی پلیٹ لیٹ ریکور بھی ہوئی۔ ضلع میں ڈینگی متاثرین کے علاج کے لیے مکمل انتظام ہیں، ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضلع کے دوسرے اسپتالوں کا بھی استعمال کیا جائے گا۔ خاص کر جے پرکاش نارائن اسپتال میں انتظام کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع میں اب تک ڈینگی سے متاثر ہوکر کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔

بچاؤ کے لیے بیداری
ضلع سول سرجن نے بتایا کہ ضلع میں ڈینگی اور چکن گنیا سے بچاؤ کے لیے مسلسل بیداری مہم چلائی جارہی ہے۔ ڈینگی مچھر سے کیسے بچا جائے اس کے تعلق سے جانکاری دی جارہی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ سبھی اپنے گھر اور باہر مکان دوکان میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ پانی جمع ہوتے ہی نکالیں، دو دنوں میں گملا، کولر ڈرام وغیرہ سمیت ہر اس چیز سے پانی نکالیں جس میں پانی جمع ہوتا ہو۔ مچھر صاف پانی میں ہی جمع ہوتا ہے۔ اس لیے پانی جمع نہیں ہونے دیں۔ ساتھ ہی فاگنگ کرائی جارہی ہے۔ کارپوریشن پنچایت اور وارڈ سطح پر فاگنگ کرائی جارہی ہے۔ لوگوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں مچھر دانی کا استعمال کریں۔

تیسرے نمبر پر گیا
بہار میں ڈینگی کے بڑھتے معاملات میں سب سے زیادہ آگے پٹنہ اور بھاگلپور ضلع ہے۔ جہاں زیادہ مریضوں کی تعداد ہے جب کہ ضلع گیا تیسرے نمبر پر ہے۔ گزشتہ چار پانچ دنوں سے ہر دن چار سے پانچ مریض ڈینگی سے متاثر پائے جارہے ہیں۔سول سرجن نے کہا کہ بھاگلپور میں زیادہ معاملے ہیں، گیا میں بھی معاملے بڑھے ہیں۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ اگر اسی طرح مثبت کیسز آتے رہیں تو اس سے خطرہ ہوسکتا ہے۔ سول سرجن نے ڈینگی کے تعلق سے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔

مختلف بلاکوں کے 24 گاؤں میں چھڑکاؤ
ضلع ویکٹریا مرض محکمہ کے ڈاکٹر ایم ای حق نے بتایا کہ ایک ماہ میں ضلع کے مختلف بلاکوں کے 24 گاؤں میں فوگنگ کرائی گئی ہے۔ گاؤں میں ڈینگی معاملے ملنے پر وہاں ٹیمی فاس چھڑکاؤ کرایا گیا ہے۔ اس کا بڑے پیمانے پر فائدہ دیکھنے کو ملا ہے اور اب ان گاؤں میں ڈینگی کے معاملے پیش نہیں آرہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.