ETV Bharat / state

Minority Finance Corporation:اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف وزیراعلیٰ سے شکایت - اقلیتی فینانس کارپوریشن کےعہدیدارپر رشوت لینے کا الزام

بہار کے محکمہ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف وزیراعلیٰ سے شکایت کی گئی ہے، لوجپا آر کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر صبغت اللہ خان کی جانب سے شکایت کی ہے، انہوں نے الزام عائد کیا ہے وزیراعلی اقلیتی روزگار قرض اسکیم میں مالی بدعنوانی اور بے ضابطگی کے لیے ایم ڈی برسوں اقرارنامہ کی کاپی اپنے پاس رکھے رہتے ہیں،جسکی وجہ سے بروقت درخواست گزاروں کو قرض نہیں ملتا ہے۔ Minority Finance Corporation official accused of accepting bribe

شکایت
شکایت
author img

By

Published : Jul 19, 2022, 10:54 AM IST

محکمہ اقلیتی فلاح کے ماتحت اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف لوجپا رام بلاس پارٹی نے مورچہ کھول دیا ہے، پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر صبغت اللہ خان عرف ٹو ٹو خان نے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف وزیراعلی نتیش کمار کو خط لکھا ہے، جس میں ایم ڈی کے خلاف کئی الزمات عائد کرتے ہوئے منصفانہ جانچ کے ساتھ کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

شکایت
شکایت

ٹو ٹو خان نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ حکومت کی جانب سے اقلیتی طبقے کے بے روزگار لوگوں کے لیے قرض دینے کی اسکیم ہے جس سے بے روزگاروں کو قرض دیکر روزگار فراہم کیا جاتاہے، بدلے میں حکومت پانچ فیصد شرح سود بھی لیتی ہے ،شرائط کے مطابق ہر سال کاروائی کی تاریخ بھی قرض کے لیے متعین ہوتی ہے ضلع سے جانچ اور سلیکشن کے بعد فہرست اور اقرار نامہ کی کاپی کارپوریشن کو دستیاب ہوجاتی ہے لیکن اسکے باوجود مالیاتی کارپوریشن وقت پر رقم دستیاب نہیں کراتا ہے کارپوریشن کے ایم ڈی اقرارنامہ پر کنڈلی مارے بیٹھے ہوتے ہیں جسکی وجہ سے درخواست گزار ضلع دفتر اور پٹنہ کارپوریشن کے دفتر کا چکر کاٹ کر تھک ہارجاتے ہیں کئی ایسے معاملے ریاست میں پیش آئے اور شکایت ہوئی کہ انکا سلیکشن اور اقرارنامہ بھی ہوگیا تاہم کارپوریشن کی جانب سے قرض کی رقم نہیں ملی۔

۔۔
شکایت
شکایت

انہوں نے وزیراعلی نتیش کمار سے مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف رشوت لینے کا بھی الزام عائد کیا ہے اور کہاکہ جو قرض کے لیے نذرانہ پیش کرتے ہیں انکو قرض کی رقم جلد مل جاتی ہے جبکہ نہیں دینے والوں کے اقرار نامہ کی کاپی کارپوریشن کے الماریوں کی زینت بنی ہوتی ہے، انہوں نے کہاکہ دو دو برسوں تک رقم نہیں ملتی ہے لیکن جب انکے پھنسنے کی نوبت آن پڑتی ہے تو دو گھنٹے کے اندر رقم درخواست گزار کے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہے۔

انہوں نے آگے لکھا ہے کہ بیتیا اور پورنیہ ضلع کی شکایت آپکے جنتادربار بھی پہنچ چکی ہے، شکایت پہنچتے ہی دو گھنٹے میں رقم ملی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی بناکر ایم ڈی کے خلاف جانچ کرائی جائے اور یہ جانا جائے کہ اقرارنامہ کی کاپی ان کے پاس کب پہنچتی ہے ؟اور کتنے دنوں میں انہوں نے رقم ریلیز کی ہے اور کتنے لوگوں کا اقرارنامہ ابھی بھی رکھے ہوئے ہیں ؟ اگر جانچ ہوئی تو ساری حقیقت سامنے آجائیگی ۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی وزیراعلی سے لیٹر لکھ کر شکایت کی گئی ہے اگر جواب نہیں ملا تو وہ وزیراعلی کے جنتادربار بھی پہنچیں گے ضرورت پڑی تو ہائی کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا کیونکہ اقلیتی طبقے کے روزگار کا مسئلہ اور معاملہ ہے۔ حکومت کی پارٹیاں اس منصوبہ کا خوب ڈھنڈھورا پیٹتی ہیں خاص طور پر انتخاب کے دوران وزیراعلی نے بھی اس اسکیم کی چرچا کی تھی لیکن صرف زبانی خرچ والا معاملہ ثابت ہورہاہے ، جبکہ حقائق یہ ہیں کارپوریشن کی وجہ سے اسکیم کا فائدہ ملنے برسوں کا وقت لگتا ہے افسران کو اس کام کو صحیح ڈھنگ سے انجام دینے میں مشکلات کاسامنا ہے تو اس اسکیم کا کوئی فائدہ نہیں ہے بینک سے بھی رقم لینے میں اتنی دشواری نہیں ہوتی ہے جتنا کہ وزیراعلی اقلیتی روزگار اسکیم کا فائدہ لینے میں ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:Promotion Money for Female Students: انٹر فرسٹ ڈویژن سے پاس ہونے والی طالبات کے لیے پرموشن رقم

ٹو ٹو خان نے اپنے خط میں ایم ڈی کا نام نہیں لکھا ہے صرف عہدے کا ذکر کرتے ہوئے کئی سوال کھڑے کئے ہیں۔

محکمہ اقلیتی فلاح کے ماتحت اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف لوجپا رام بلاس پارٹی نے مورچہ کھول دیا ہے، پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر صبغت اللہ خان عرف ٹو ٹو خان نے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف وزیراعلی نتیش کمار کو خط لکھا ہے، جس میں ایم ڈی کے خلاف کئی الزمات عائد کرتے ہوئے منصفانہ جانچ کے ساتھ کاروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

شکایت
شکایت

ٹو ٹو خان نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ حکومت کی جانب سے اقلیتی طبقے کے بے روزگار لوگوں کے لیے قرض دینے کی اسکیم ہے جس سے بے روزگاروں کو قرض دیکر روزگار فراہم کیا جاتاہے، بدلے میں حکومت پانچ فیصد شرح سود بھی لیتی ہے ،شرائط کے مطابق ہر سال کاروائی کی تاریخ بھی قرض کے لیے متعین ہوتی ہے ضلع سے جانچ اور سلیکشن کے بعد فہرست اور اقرار نامہ کی کاپی کارپوریشن کو دستیاب ہوجاتی ہے لیکن اسکے باوجود مالیاتی کارپوریشن وقت پر رقم دستیاب نہیں کراتا ہے کارپوریشن کے ایم ڈی اقرارنامہ پر کنڈلی مارے بیٹھے ہوتے ہیں جسکی وجہ سے درخواست گزار ضلع دفتر اور پٹنہ کارپوریشن کے دفتر کا چکر کاٹ کر تھک ہارجاتے ہیں کئی ایسے معاملے ریاست میں پیش آئے اور شکایت ہوئی کہ انکا سلیکشن اور اقرارنامہ بھی ہوگیا تاہم کارپوریشن کی جانب سے قرض کی رقم نہیں ملی۔

۔۔
شکایت
شکایت

انہوں نے وزیراعلی نتیش کمار سے مالیاتی کارپوریشن کے ایم ڈی کے خلاف رشوت لینے کا بھی الزام عائد کیا ہے اور کہاکہ جو قرض کے لیے نذرانہ پیش کرتے ہیں انکو قرض کی رقم جلد مل جاتی ہے جبکہ نہیں دینے والوں کے اقرار نامہ کی کاپی کارپوریشن کے الماریوں کی زینت بنی ہوتی ہے، انہوں نے کہاکہ دو دو برسوں تک رقم نہیں ملتی ہے لیکن جب انکے پھنسنے کی نوبت آن پڑتی ہے تو دو گھنٹے کے اندر رقم درخواست گزار کے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہے۔

انہوں نے آگے لکھا ہے کہ بیتیا اور پورنیہ ضلع کی شکایت آپکے جنتادربار بھی پہنچ چکی ہے، شکایت پہنچتے ہی دو گھنٹے میں رقم ملی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمیٹی بناکر ایم ڈی کے خلاف جانچ کرائی جائے اور یہ جانا جائے کہ اقرارنامہ کی کاپی ان کے پاس کب پہنچتی ہے ؟اور کتنے دنوں میں انہوں نے رقم ریلیز کی ہے اور کتنے لوگوں کا اقرارنامہ ابھی بھی رکھے ہوئے ہیں ؟ اگر جانچ ہوئی تو ساری حقیقت سامنے آجائیگی ۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی وزیراعلی سے لیٹر لکھ کر شکایت کی گئی ہے اگر جواب نہیں ملا تو وہ وزیراعلی کے جنتادربار بھی پہنچیں گے ضرورت پڑی تو ہائی کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹایا جائے گا کیونکہ اقلیتی طبقے کے روزگار کا مسئلہ اور معاملہ ہے۔ حکومت کی پارٹیاں اس منصوبہ کا خوب ڈھنڈھورا پیٹتی ہیں خاص طور پر انتخاب کے دوران وزیراعلی نے بھی اس اسکیم کی چرچا کی تھی لیکن صرف زبانی خرچ والا معاملہ ثابت ہورہاہے ، جبکہ حقائق یہ ہیں کارپوریشن کی وجہ سے اسکیم کا فائدہ ملنے برسوں کا وقت لگتا ہے افسران کو اس کام کو صحیح ڈھنگ سے انجام دینے میں مشکلات کاسامنا ہے تو اس اسکیم کا کوئی فائدہ نہیں ہے بینک سے بھی رقم لینے میں اتنی دشواری نہیں ہوتی ہے جتنا کہ وزیراعلی اقلیتی روزگار اسکیم کا فائدہ لینے میں ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:Promotion Money for Female Students: انٹر فرسٹ ڈویژن سے پاس ہونے والی طالبات کے لیے پرموشن رقم

ٹو ٹو خان نے اپنے خط میں ایم ڈی کا نام نہیں لکھا ہے صرف عہدے کا ذکر کرتے ہوئے کئی سوال کھڑے کئے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.