بہار اسمبلی انتخابات 2020 میں ضلع دربھنگہ کے بھی پانچ اسمبلی حلقوں میں 07 نومبر کو تیسرے مرحلے کے لئے ووٹنگ ہوگی۔ اسی سلسلے میں بروز بدھ کو دربھنگہ کے جالے اسمبلی حلقہ کے قاضی احمد انٹر کالج گراؤنڈ میں کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے سب سے نوجوان امیدوار ڈاکٹر مشکور عثمانی کی حمایت میں انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور نتیش کمار حکومت پر سخت نکتہ چینی کی۔
وزیر اعلیٰ چھتیس گڑھ بھوپیش بگھیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب وزیراعظم یہاں خطاب کرنے کو آئے تھے تو کہا تھا کہ عظیم اتحاد والے بھارت ماتا کی جے نہیں کہتے، تو شاید نریندر مودی کو معلوم نہیں کہ ملک کو آزادی دلانے اور انگریزی حکومت سے لڑنے کے وقت سے ہی ہم لوگ بھارت ماتا کی جے کرتے آئے ہیں، جب یہ لوگ انگریزی حکومت کی مخبری کرتے تھے۔ میں تو کہتا ہوں جے سیا رام لیکن یہ کہتے ہیں جے شری رام - ان کا تو یہ حال ہے کہ رام نام جپنا اور پرایا مال اپنا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نریندرمودی نے کہا کہ ہم دس لاکھ نوکری کہاں سے لائیں گے تب تو نتیش حکومت کو 15 سال ہوگئے، ان کو تو ریٹائرڈ کردینا چاہیے۔ انہوں نے چراغ کو بھی ٹھگا، اب تو بی جے پی نے نتیش کمار کی تصویر بھی ہٹا دی ہے اس لیے یہ ٹھگ بندھن ہے۔ انہیں پندرہ سال ہوگئے اس لئے پلٹ دو، تخت بدل دو تاج بدل دو بے ایمانوں کا راج بدل دو ۔
انہوں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب چھتیس گڑھ میں کسانوں کے قرض معاف ہو سکتے ہیں اور پچیس سو روپے کوئنٹل دھان خرید سکتے ہیں تو بہار میں دس لاکھ روزگار کیوں نہیں مل سکتے۔
وہیں اس انتخابی جلسے کو پنجاب کے وزیر خزانہ منپریت بادل نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے ڈاکٹر مشکور عثمانی کے لئے ووٹ مانگا ۔
واضح رہے کہ داکٹر مشکور عثمانی کانگریس کے سب سے نوجوان امیدوار ہیں، جالے اسمبلی حلقہ میں مقابلہ کافی دلچسپ نظر آرہا ہے۔ ڈاکٹر مشکور عثمانی کا مقابلہ این ڈی اے کے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے موجودہ رکن اسمبلی جیویش کمار مشرا سے ہے۔اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ جالے کے عوام سات تاریخ کو کس کے حق میں ووٹ کرتے ہیں۔