ریاست بہار کے ضلع گیا میں سڑک حادثے Road Accident In Gaya میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس میں تصادم بھی ہوا، جس میں دو پولیس اہلکار سمیت ایک مقامی شخص کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
دراصل سڑک حادثے میں ایک نوجوان کی موت کے بعد مقامی لوگ مشتعل ہوگئے۔ اس دوران احتجاج کرنے والے لوگوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ جھڑپ کے فوراً بعد معاملہ مزید پرتشدد ہو گیا۔ دونوں طرف سے پتھر بازی اور فائرنگ کی بھی اطلاع ہے حالانکہ پولیس کے اعلیٰ حکام نے فائرنگ کرنے سے انکار کیا ہے۔ Clash Between Protesters And Police In Gaya
اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے پولیس کی گاڑی کے اگلے شیشے کو بری طرح نقصان پہنچایا ہے۔ اس جھڑپ میں مفصل تھانہ کے انسپکٹر پنکج سنگھ اور انسپکٹر ایس ایچ خان زخمی ہو گئے ہیں۔ وہیں احتجاج کرنے والے لوگوں میں سے ایک منا یادو کو گولی لگنے کی خبر ہے۔ اسے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جبکہ متوفی پرمود چودھری کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مگدھ میڈیکل کالج بھیج دیا گیا ہے۔
حالات کو قابو کرنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس موقع پر ایڈیشنل ایس پی منیش کمار کی قیادت میں موجود ہے، ایڈیشنل ایس پی منیش کمار نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے بتایاکہ پولیس کی طرف سے کوئی فائرنگ نہیں ہوئی جب کہ زخمی منا یادو کے سینے میں گولی لگنے کی بات سامنے آئی ہے۔ پولیس انسپکٹر کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ وہ خود بھی پتھر سے زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے گولی نہیں چلائی ہے، ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ منا یادو زخمی کیسے ہوا؟ Clash Between Protesters And Police In Gaya
بتایا جا رہا ہے کہ مفصل تھانہ علاقہ کے بندھوا ریلوے گمٹی کے قریب سے امرا جانے والی سڑک پر گزشتہ رات 10 بجے کے قریب ایک ٹریکٹر گزر رہا تھا۔ بائک سوار پرمود چودھری جو اپنے پیچھے سے ایک بائک پر کافی مقدار میں تاڑی لے کر جا رہا تھا اور اوور ٹیک کرنے کے دوران وہ ٹریکٹر کی زد میں آگیا، یہی نہیں ٹریکٹر اس قدر تیز تھا کہ وہ موٹر سائیکل کو گھسیٹتا ہوا سڑک کے دائیں جانب گڑھے میں جا گرا۔ جس کی وجہ سے موٹر سائیکل سوار کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
حادثہ کے بعد ٹریکٹر ڈرائیور اور مزدور موقع سے فرار ہو گیا۔ اس واقعہ سے مشتعل لوگوں نے آج دس بجے لاش سڑک پر رکھ کر احتجاج شروع کردیا۔ اس کے ساتھ ہی سڑک کو دونوں اطراف سے بلاک کر دیا گیا۔ جس کی وجہ سے ریلوے پھاٹک پر شدید جام ہوگیا۔ Clash Between Protesters And Police In Gaya
دریں اثناء واقعہ کی اطلاع پر پہنچی مفصل پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر لوگوں کو سمجھایا اور اسے پوسٹ مارٹم کے لیے لے جانے کی کوشش کی، تبھی پولیس کو لاش لے جاتے دیکھ کر مظاہرین مشتعل ہو گئے اور تصادم شروع ہو گیا۔ لاش کو لے جاتے دیکھ کر مظاہرین اور بھی مشتعل ہو گئے اور پتھراؤ شروع کر دیا۔
- یہ بھی پڑھیں: Road Accidents Continues in J&K: خونیں سڑک حادثات کا نہ تھمنے والا سلسلہ جموں و کشمیر میں جاری
اس پر پولیس نے بھی اپنا دفاع کیا اور اس دوران اچانک گولیاں چلنے لگیں۔ اس واقع کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد ایڈیشنل ایس پی منیش کمار پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچے لیکن تب تک معاملہ پرسکون ہو چکا تھا۔ فی الحال پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ Clash Between Protesters And Police In Gaya