یہ چونکا دینے والا معاملہ ریاست بہار کے گیا شہر کے فتح بہادر شیوالا روڈ پر واقع ایک مکان میں کام کرنے والے بچے کے ساتھ پیش آیا ہے۔
مالکن نے گھر میں کام کرنے والے 10 سالہ دھیرج کے ساتھ انتہائی ظالمانہ سلوک کیا ہے۔ کوتوالی پولیس کو دیر شام اس کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔
جس کے بعد چائلڈ پروٹیکشن یونٹ اور مجسٹریٹ کے سامنے نیہا گپتا کے گھر سے بچے کو بازیاب کیا گیا ہے۔ پولیس نے بازیاب کیے گئے دھیرج کا طبی معائنہ کروالیا ہے اور ملزمہ نیہا گپتا کے خلاف کوتوالی تھانہ میں ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے
دھیرج نے بتایا کہ وہ نیہا گپتا نامی مالکن کے گھر اپنی ماں کے ساتھ کام کرنے آیا تھا۔ اس کی ماں جب کسی کام کے لیے گھر چلی گئی تب وہ یہاں اکیلے کام کرنے لگا۔
لیکن اس کی مالکن چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہونے پر بھی اس پر تشدد کرتی تھی اور جسم پر گرم برتنوں سے داغ دیتی تھی۔
یہاں تک کہ اس کو ایک کمرے میں بند کرکے پالتو کتے سے ڈرایا جاتا تھا، بچے کے مطابق کتے نے اسے ایک بار کاٹا بھی ہے
جس کے بعد مالکن نے اسے انجکشن لگوایا تھا حالانکہ بچے نے اس کی شکایت اپنے والد سے بھی کی تھی ۔
واضح رہے کہ نیہا گپتا ایک ماہ قبل اس بچے کو گھر پر کام کرنے کے لیے اپنے آبائی گھر پٹنہ سٹی سے گھریلو کام کاج کے لیے لائی تھی۔ لیکن یہاں وہ اس بچے کے ساتھ ظلم و زیادتی سے کام لینے لگی، ملزمہ نے اتنے پر ہی بس نہیں کیا بلکہ وہ اس بچے کو بیلٹ سے بھی پیٹا کرتی تھی، زخم کے نشانات بچے کے جسم پر واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
اس کیس کے انکشاف کے بعد نہا گپتا کے خلاف تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔کوتوالی تھانہ انچارج سنجے کمار نے بتایاکہ انہیں ایک نامعلوم نمبر سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ اس گھر میں بچہ مزدوری کروائی جارہی ہے، جس کے تحت یہ کاروائی کی گئی ہے۔
چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راجن کمار نے بتایا کہ بچے کی صورتحال کو دیکھنے کے بعد پتہ چلا کہ اس کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے۔ اس معصوم کو محکمہ لیبر کی طرف سے مدد دی جائے گی۔ اس بچے کو ابھی چائلڈ ہوم میں رکھا جائے گا۔
بال مزدوری اور بچوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف لڑنے والی ستیاوتی دیوی بانی نربھیا شکتی بھی اس معاملے میں سرگرم ہیں، وہ خود بھی بچے کی بازیابی کے وقت موجود تھیں۔