ETV Bharat / state

Bihar Politics جے ڈی یو چاہے تو میرے تمام اختیارت کو سلب کرسکتی ہے، اوپیندر کشواہا

author img

By

Published : Jan 31, 2023, 5:47 PM IST

بہار کی سیاست میں جاری نشیب و فراز کے درمیان اوپیندر کشواہا نے کہا کہ میں نہیں چاہتا کہ پارٹی کسی بھی طرح سے کمزور ہو، ہمارے جتنے بھی پارٹی کارکنان ہیں سبھی کو برابر کی نظر سے دیکھا جانا چاہیے، پارٹی کارکنان سے ہی پارٹی زندہ ہے اگر ان کی عزت نہیں ہوگی اور ان کی بات نہیں سنی جائے گی تو پارٹی بھی نہیں بچ سکے گی.

اوپیندر کشواہا
اوپیندر کشواہا
اوپیندر کشواہا

پٹنہ: جدیو پارلیمانی بورڈ کے صدر و سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے آج پٹنہ میں واقع سرکاری رہائش گاہ پر منعقد پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر ایک بار پھر سے جم کر برسے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ وہ مجھ سے محبت کرتے ہیں، تو محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ اس سے قریب ہوا جائے مگر یہ کیسی محبت ہے کہ وزیر اعلیٰ مجھ سے دور رہ کر ہی محبت کرتے ہوئے پارٹی سے باہر جانے کی بات کہہ رہے ہیں، اگر مجھے جانا ہی ہوگا تو میں ایسے نہیں جاؤں گا بلکہ اپنا حصہ لیکر جاؤں گا جس سے سماج کا بھلا ہو سکے۔

اوپیندر کشواہا نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں پارٹی نے مجھے پارلیمانی بورڈ کا صدر بنایا، قانون ساز کونسل کا ممبر بنایا، پھر پارٹی کے خلاف کیوں جا رہا ہوں. میں ایسے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ عہدے میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے، جب میں مرکز میں وزیر تھا تو اس وقت راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے میں وقت ہی نہیں لگا تو یہ سب کیا ہے. میں ہمیشہ اپنے اصولوں کی لڑائی لڑتا ہوں اس سے سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔

اوپیندر کشواہا نے وزیر اعلیٰ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دوسروں کے فیصلوں کے بجائے پارٹی کے مفاد کے لئے خود سے فیصلہ لیں تبھی پارٹی بچ سکے گی، ورنہ پارٹی ٹوٹ جائے گی، نتیش کمار کے کہنے پر ہی میں نے اپنی پارٹی کو جدیو میں ضم کر دیا مگر آئے دن پارٹی کے اندر جو اختلافات چل رہے ہیں اسے ہوتا میں نہیں دیکھ سکتا۔

ایک سوال کے جواب میں اوپیندر کشواہا نے کہا کہ میں ابھی کہیں نہیں جانے والا بلکہ پارٹی کے اندر رہ کر ہی پارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کروں گا. میں ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سے کہتا ہوں کہ وہ چاہے تو پارلیمانی بورڈ کے صدر اور ایم ایل سی کا عہدہ مجھ سے واپس لے لیں، مجھے اس کی ضرورت نہیں مگر پارٹی کو ختم ہونے سے بچا لیں۔

مزید پڑھیں:Upendra Kushwaha Slams CBI Raids: سی بی آئی اور ای ڈی مرکز کے اشارے پر کام کررہی ہیں، اوپیندر کشواہا

اوپیندر کشواہا

پٹنہ: جدیو پارلیمانی بورڈ کے صدر و سابق مرکزی وزیر اوپیندر کشواہا نے آج پٹنہ میں واقع سرکاری رہائش گاہ پر منعقد پریس کانفرنس میں میڈیا کے سامنے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر ایک بار پھر سے جم کر برسے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ وہ مجھ سے محبت کرتے ہیں، تو محبت کا تقاضہ یہ ہے کہ اس سے قریب ہوا جائے مگر یہ کیسی محبت ہے کہ وزیر اعلیٰ مجھ سے دور رہ کر ہی محبت کرتے ہوئے پارٹی سے باہر جانے کی بات کہہ رہے ہیں، اگر مجھے جانا ہی ہوگا تو میں ایسے نہیں جاؤں گا بلکہ اپنا حصہ لیکر جاؤں گا جس سے سماج کا بھلا ہو سکے۔

اوپیندر کشواہا نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں پارٹی نے مجھے پارلیمانی بورڈ کا صدر بنایا، قانون ساز کونسل کا ممبر بنایا، پھر پارٹی کے خلاف کیوں جا رہا ہوں. میں ایسے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ عہدے میرے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے، جب میں مرکز میں وزیر تھا تو اس وقت راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفیٰ دینے میں وقت ہی نہیں لگا تو یہ سب کیا ہے. میں ہمیشہ اپنے اصولوں کی لڑائی لڑتا ہوں اس سے سمجھوتہ نہیں کر سکتا۔

اوپیندر کشواہا نے وزیر اعلیٰ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دوسروں کے فیصلوں کے بجائے پارٹی کے مفاد کے لئے خود سے فیصلہ لیں تبھی پارٹی بچ سکے گی، ورنہ پارٹی ٹوٹ جائے گی، نتیش کمار کے کہنے پر ہی میں نے اپنی پارٹی کو جدیو میں ضم کر دیا مگر آئے دن پارٹی کے اندر جو اختلافات چل رہے ہیں اسے ہوتا میں نہیں دیکھ سکتا۔

ایک سوال کے جواب میں اوپیندر کشواہا نے کہا کہ میں ابھی کہیں نہیں جانے والا بلکہ پارٹی کے اندر رہ کر ہی پارٹی کو مضبوط کرنے کی کوشش کروں گا. میں ایک بار پھر وزیر اعلیٰ سے کہتا ہوں کہ وہ چاہے تو پارلیمانی بورڈ کے صدر اور ایم ایل سی کا عہدہ مجھ سے واپس لے لیں، مجھے اس کی ضرورت نہیں مگر پارٹی کو ختم ہونے سے بچا لیں۔

مزید پڑھیں:Upendra Kushwaha Slams CBI Raids: سی بی آئی اور ای ڈی مرکز کے اشارے پر کام کررہی ہیں، اوپیندر کشواہا

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.