ایک فیصلہ جسٹس چکر دھاری شرن سنگھ سے متعلق ہے تو دوسرا جسٹس احسان الدین امان اللہ سے ہے۔
اپیل میں کہا گیا ہے کہ جسٹس چکر دھاری شرن سنگ نے ایک پیشگی ضمانت کی عرضی پر سماعت کے بعد اپنے فیصلے میں کہا کہ 'عرضی دائر کرنے کے بعد اگر اس میں کوئی کمی پائی جاتی ہے تو اسے ضمنی حلف نامے کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے متعلقہ فریق کو ضمنی حلف نامہ دائر کرنا ہوگا بغیر حلف نامہ کے کئے گئے تبدیلی کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
اسی طرح کا ایک فیصلہ صلح جسٹس امان اللہ نے بھی دیا ہے ہے جسے ان وکلا تنظیموں نے چیلنج کیا ہے۔
دوسرے فیصلے میں پٹنہ ہائی کورٹ انتظامیہ نے بدعنوانی کے الزام میں بھاگلپور کے اے ڈی جے وینے کمار مشرا کو معطل کردیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ کسی نے اے ڈی جے کی شکایت ہائی کورٹ سے کی تھی بھاگلپور کے 'انسپکٹنگ جج' جسٹس سنجے کمار نے شکایت کو انتہائی سنجیدگی سے لیا تھا۔بتایا جا رہا ہے کہ بدعنوانی کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں وہ کسی سے لین دین کی باتیں کرتے ہوئے پائے گئے تھے بدعنوانی میں ملوث اس جیو ڈیسییل آفیسر کا معاملہ پٹنہ ہائی کورٹ کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس آیا۔
کمیٹی نے پہلی نظر میں انہیں قصوروار مانا اور فوری اثر سے معطل کردیا۔
رجسٹرار جنرل بی بی پاٹھک نے ان کے معطلی کی ہدایت جاری کرتے ہوئے ان سے وضاحت طلب کی ہے۔