ریاست بہار کے بھاگلپور شہر میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ ملک میں مختلف فرقوں اور مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان پیدا ہوئی درار کو کم کرنے کے مقصد سے کاروان فلاح انسانیت بورڈ کے زیر اہتمام ایک مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں مختلف مذاہب کے نمائندوں نے شرکت کی اور معاشرے میں امن بھائی چارہ کی فضا کس طرح قائم ہو اس پرتبادلہ خیال کیا۔
کاروان فلاح انسانیت بورڈ کے بانی مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے کہا کہ سب کا خدا ایک ہے بس اس کو الگ الگ ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ اور ہم سبھی انسان آدم اور حوا کی اولاد ہیں تو آپس میں اتنا تفرقہ کیوں ہے۔ لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک دوسرے مذہب کے لوگوں سے بات چیت کی جائے اور بین المذاہب مذاکرے کیے جائیں اس سے آپسی بھائی چارہ کا فروغ ہوگا اور ایک بہتر معاشرے کی تشکیل وجود میں آئے گی۔
کاروان امن کے تحت منعقدہ اس اجلاس میں بھاگلپور کے معروف سادھو اور کوپا گھاٹ مندر کے چیف پجاری نرمل بابا نے بھی اپنے خیالات پیش کیے اور سید سلمان حسینی ندوی کے ذریعہ اٹھائے گئے اس قدم کی تعریف کی اور ہندو مسلم اتحاد کا پیغام عام کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مذہب آپس میں لڑائی جھگڑے اور نفرت کی تعلیم نہیں دیتا۔ سبھی مذاہب میں بھائی چارہ پر زور دیا گیا ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ سیاسی پارٹیاں اپنے مفاد کے لئے ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت کی دیوار کھڑی کرتی ہیں لہذا ہمیں سیاسی پارٹیوں کے بہکاوے میں نہیں آنا چاہئے۔
اس جلسہ میں بھاگلپور کے ڈپٹی میئر راجیش ورما بھی شریک ہوئے اور انہوں نے بھی اپنی بات رکھی۔ جلسہ کے اختتام پر خانقاہ حضرت سید شاہ پیر دمڑیا کی طرف سے مہمانوں کو شال اور مومنٹو پیش کیا گیا۔
جلسہ کی صدارت مولانا حسن مانی نے کی۔ جلسہ میں پروفیسر صلاح الدین، مسلم اقلیتی کمیٹی کے رکن جناب وردی خان اور مختلف فرقوں کے نمائندے موجود تھے۔
آپ کو بتا دیں کہ مولانا سید سلمان حسینی ندوی نے ملک میں سبھی فرقوں کے درمیان بھائی چارہ اور اخوت کی فضا قائم کرنے کے لئے کاروان فلاح انسانیت بورڈ تشکیل دیا ہے۔ وہ مختلف شہروں میں جاکر سبھی مذاہب اور فرقوں کے نمائندوں سے ملاقات کر بین المذاہب مذاکرے پر زور دے رہے ہیں اسی کڑی کے طور پر وہ بھاگلپور کے سہ روزہ دورے پر تھے۔