ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں گزشتہ 28 دسمبر کی صبح کانگریس رہنماء راکیس کمار یادو کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
اس معاملے کی تحقیقات سی بی آئی سے کرانے اور اس سے وابستہ دیگر مطالبات کو لیکر دربھنگہ میں عظیم اتحاد اور دوسری سیاسی جماعتوں کے درجنوں کارکنان نے ایک ساتھ کینڈل مارچ نکال کر احتجاج کیا۔
مظاہرین نے دربھنگہ کے انکم ٹیکس چوراہا سے ٹاور چوک تک پیدل مارچ نکالا اور 'نتیس کمار استعفیٰ دو' ' قتل کی سی بی آئی جانچ کراؤ' اور مقتول کے اہل خانہ کو معاوضہ دو جیسے نعرے لگائے۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے مقتول کانگریس رہمناء راکیس کمار یادو کو دو منٹ خاموش رہ کر خراج عقیدت بھی پیش کیا -
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کانگریس کے سابق ریاستی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر خدا داد عبدالعلی نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقتول کے خاندان کے کسی ایک فرد کو سرکاری نوکری دی جائے اور 50ہزار روپے معاوضہ دیا جائے نیز اس قتل کی تحقیقات سی بی آئی سے کروائی جائے۔
وہیں اس دوران کانگریس رہنماء رتیکانت جھا نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ ریاست میں کوئی ضلع باقی نہیں جہاں جرائم کا گراف نا بڑھا ہو، سبھی اضلاع میں جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور حکومت اسے روکنے میں ناکام رہی۔