طلباء تنظیم آئیسا اور نوجوانوں کی تنظیم آر وائی کی جانب سے 67ویں BPSC PT امتحان کے پیپر لیک کے خلاف ریاست گیر پیمانہ پر احتجاج کیا گیا۔ گیا میں احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا پتلا نذرآتش کیا گیا۔ احتجاج کے دوران بتایا گیا کہ بہار میں پیپر لیک کا سلسلہ جاری ہے جسے روکنا انتہائی ضروری ہے تاکہ طلبا کے مستقبل کا تحفظ کیا جاسکے۔ دونوں تنظیموں کے کارکنوں کی جانب سے امبیڈکر پارک سے ٹاور چوک تک مارچ نکلا گیا اور اس دوران ’پیپر لیک کرنے والوں کو جیل بھیجنے‘ کے نعرے بلند کیے گئے۔
مارچ کی قیادت RYA کے ریاستی نائب صدر طارق انور اور AISA رہنما سون کمار نے کی۔ انہوں نے جلداز جلد منصفانہ تحقیقات اور امتحانی کیلنڈر پر سختی سے عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔ ٹاور چوک میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے طارق انور نے کہا کہ بہار میں شاید ہی کوئی امتحان پیپر لیک کے بغیر مکمل ہوتا ہوگا۔ امتحان کے لیے لاکھوں طلبہ دن رات محنت کرتے ہیں لیکن جب امتحان مرکز سے باہر آتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ پرچہ لیک ہوگیا۔ پیپر لیک ہونے سے امیدواروں کی برسوں کی محنت، وقت، توانائی اور پیسہ ضائع ہوجاتا ہے جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ بہار میں گڈ گورننس کے نام پر بدانتظامی جاری ہے۔ یہ حکومت طلبہ کا مستقبل تباہ کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
سونو کشواہا نے کہا کہ BPSC جیسے باوقار امتحان کا پیپر لیک ہونا حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ بے روزگاری اور کورونا کے نقصان سے دوچار طلباء کا مستقبل تاریک ہو گیا ہے۔ نام نہاد 'ڈبل انجن' کی حکومت طلبہ پر دوہرا ظلم کر رہی ہے۔ بہار کے طلبہ اور نوجوان اسے برداشت نہیں کریں گے۔