سمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر صغیر احمد دیشمکھ نے کہا کہ کینسر جیسی مہلک بیماری سے لڑنے کے ہم سبھی کو ایک ٹیم بنا کر لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
لوگوں کو چاہیے کہ کھانے پینے کی چیزوں میں احتیاط کرنے کی ضرورت ہے جبکہ تمباکو ودیگر نشیلی چیزوں سے مکمل طور پر احتیاط کرنے کی ضروروت ہے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ آج خواتین میں بریسٹ کینسر کا چلن عام ہو گیا ہے، مردوں میں بھی بلڈ کینسر، برین ٹیومر، لیور کینسر سمیت کئی طرح کے کینسر ہونے کا خطرہ بنا رہتا ہے، ایک ریسرچ کے مطابق 100 طرح کے کینسر اس وقت دنیا میں پائے جاتے ہیں جن سے ہمیں بچنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھاکہ اس سماج کو تمام اقسام کی بیماری سے محفوظ رکھنے کے لئے ہمیں اجتماعی طور پر سماج میں کھینی، بیڑی، سگریٹ، تمباکو وغیرہ استعمال کرنے والوں پر پابندی عائد کرنی ہوگی۔
سابق رکن پارلیمان سکھ دیو پاسوان نے کہا کہ ہمارا ضلع پسماندہ ہے، یہاں کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، یہی وجہ ہے کہ لوگ اپنے علاج و معالجہ کے لئے دوسرے بڑے شہروں کا رخ کرتے ہیں کیونکہ یہاں کے اسپتالوں میں بہتر طبی خدمات فراہم نھیں ہیں۔
اس موقع پر اے ڈی ایم انیل کمار ٹھاکر، کالی مندر کے پجاری نانو بابا، نگر پریشد کی ڈپٹی چیئرمین افسانہ پروین، جامع مسجد کے امام مولانا آفتاب عالم مظاری ،بھولا شنکر ٹھاکر وغیرہ نے بھی خطاب کیا اور کینسر کے تئیں عوام کو بیدار کرنے پر زور دیا۔
اخیر میں پروگرام کے آرگنائزر معصوم رضا نے کلمات تشکر ادا کئے، جبکہ پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے کینسر ریسرچ فاؤنڈیشن کے چیئرمین و ٹاٹا کینسر میموریل اسپتال ممبئی کے سابق رکن ڈاکٹر صغیر احمد دیشمکھ و سابق رکن پارلیمان سکھ دیو پاسوان، سابق رکن اسمبلی ذاکر انور بیراگ، نگر پریشد کی ڈپٹی چیئرمین افسانہ پروین، اے ڈی ایم انیل کمار وغیرہ شریک ہوئے۔