عوامی مقامات پر شیرخوار بچوں کو دودھ پلانا کسی بھی ماں کے لیے ایک دشوار کن مرحلہ ہوتا ہے لیکن اب ایسی ماؤں کو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ عوامی مقامات پر ایسے گہوارہ اطفال بنائے جارہے ہیں جو ماؤں اور ان کے نونہالوں کو تحفظ فراہم کرتے ہیں اس کی شروعات اورنگ آباد کے گھاٹی اسپتال سے کی گئی ہے ۔
اورنگ آباد کا گھاٹی دواخانہ مراٹھواڑہ خطے کا سب سے بڑا ہسپتال مانا جاتا ہے، اس ہسپتال میں سینکڑوں کی تعداد میں مریض علاج کی غرض سے آتے ہیں جن میں اکثریت پسماندہ طبقات اور مسلمانوں کی ہوتی ہے۔
گھاٹی دواخانہ میں آنیوالے ان مریضوں اور ان کے رشتہ داروں خاص کر نوزائیدہ بچوں کی ماؤں کے لیے گہوارہ اطفال بنایا گیا ہے جہاں مائیں بلا کسی خوف اور جھجھک کے اپنے شیر خوار بچوں کو پرسکون ماحول میں دودھ پلا سکتی ہیں، گھاٹی دواخانے کی ڈین کے ہاتھوں اس سیکشن کا افتتاح عمل میں آیا۔
گھاٹی دواخانے میں یہ سہولت بریٹس فیڈنگ ویک کے تحت ارمان نامی فلاحی تنظیم اور میڈیکل انتظامیہ کے اشتراک سے فراہم کی گئی ہے، ارمان تنظیم کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ اس سہولت کو شہر کے تمام عوامی مقامات پر فراہم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ان مقامات میں بس اسٹینڈ، ریلوے اسٹیشن، شاپنگ مال، اور دیگر عوامی مقامات شامل ہیں۔ شیر خوار بچوں کی ماؤں نے اس اقدام کی ستائش کی ۔
اورنگ آباد میں عوامی مقامات پر گہوارہ اطفال کے قیام پر خواتین کی طرف سے کافی مثبت ردعمل سامنےآیا ہے، اورنگ آباد میں مستقبل میں دودھ بینک قائم کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے ، اس بات کی جانکاری میڈیکل ڈین ڈاکٹر کے اے یلیکر نےدی۔