اسی اصول کے مطابق روزہ افطار کرنے کے لیے کھجور کھانے کی ہدایت کی گئی ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کھجور بہت پسند تھی۔
رحمتوں و برکتوں، مغفرت وبخشش کا مقدس مہینہ رمضان سایہ فگن ہے۔
بہار کے ضلع گیا میں تقریباً پندرہ گھنٹے کا وقت سحر و افطار کے درمیان کا ہے، اتنے لمبے وقت تک بھوکے پیاسے رہنے کے بعد کھجور سے روزہ کھولنا، اسلامی و سائنسی اور طبی طور سے کئی اہمیت وافادیت کا حامل ہے، خاص طور سے جسمانی کمزوری کے لیے کھجور کو انتہائی مفید ہے۔
کھجور کی افادیت کے متعلق مولانا شبیر اشرفی ناظم نشرو اشاعت مگدھ ادارہ شرعیہ نے کہا کہ کھجور کی اہمیت کا اندازہ اس سے لگایاجاسکتا ہے کہ حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا پرانی کھجور کے ساتھ تازہ کھجور ملاکر کھاو کیونکہ شیطان جب کسی کو ایسا کرتے دیکھتا ہے تو افسوس کرتا ہے کہ پرانی کے ساتھ نئی کھجور کھا کر آدمی تنومند ہوگیا۔
کھجور کے طبی فائدے پر ڈاکٹر راج کمار پرساد انچارج میڈیکل افسر اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے کہا کہ کھجور کھاتے ہی روزے کی وجہ سے سست پڑنے والا معدہ ایک دم فعال ہوجاتا ہے اور غذا ہضم کرنے والے خامروں اور انزائم کی پیداوار شروع ہوجاتی ہے جو افطار کے بعد کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس میں موجود فائبر نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور آنتوں کی صفائی میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ روزہ میں دن بھر پانی نہیں پینے سے جسم کی گرماہٹ کو بھی ٹھنڈا کرتا ہے، صدیوں پرانی روایت ہے کہ کھجور سے افطار کرنا انتہائی مفید ہے، سائنس اور میڈیکل آج کھجور پر کی اہمیت پرروشنی ڈال رہے ہیں تاہم روزہ دار اس سے پہلے ہی کھجور کااستعمال کرکے فائدے اٹھارہے ہیں۔